اسلام آباد (جیوڈیسک) صدر مملکت ممنون حسین نے کہاہے کہ پاکستان اور ترکی 2 بڑے اسلامی جمہوری ممالک ہونے کی حیثیت سے وسیع خطے میں استحکام کا ذریعہ ہیں۔
ترکی کے انگریزی روزنامہ ’’صباح‘‘ کوانٹرویو میں انھوں نے کہاکہ ترکی اور پاکستان کی مشترکہ کوششوں سے علاقائی امن اور استحکام میں مددمل سکتی ہے۔
صدرنے کہا کہ پیچیدہ اور مشکل علاقائی ماحول میں پاکستان اورترکی بین الاقوامی ایشوز پریکساں نکتہ نظر رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک اپنے خوشگوار تعلقات تمام شعبوں میں جامع شراکت داری میں تبدیل کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔ بڑے شعبوں میں توانائی، انفرااسٹرکچر، ٹرانسپورٹیشن، مکانات، میونسپل سروسز اور زراعت شامل ہیں۔ آزادانہ تجارتی معاہدے کیلیے بات چیت شروع کرنے کافیصلہ کیاگیا ہے۔ ان کوششوں کے نتائج دونوں ممالک کی قیادت کے وژن اورعوام کی امنگوں کے مطابق ہوں گے۔
صدرنے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مذہبی، ثقافتی اور مشترکہ تاریخ پر مبنی گہرے تعلقات، محبت اورلگاؤ بے مثال ہے۔ صدرنے پاکستان اورترکی میںروحانی تعلقات کا بھی ذکرکیا جس کی مثال علامہ اقبال اور مولانارومی کی شاعری سے ملتی ہے۔
انھوں نے ان منفرد تعلقات کی قوت کواجاگر کرنے کیلیے مزیدر یسرچ، اکیڈمک اسٹڈیز اور باہمی تعاون کے مزید شعبوں کی نشاندہی پر زور دیا۔
صدرنے کہا کہ وہ اناکیلی اور سی بیٹلز کی 100ویں سالگرہ میں شرکت کیلیے یہاں آئے ہیں۔ یمن بحران کے متعلق صدرنے کہا کہ دونوں ممالک تنازع کو جلداور پرامن حل کرنے میں مدد کیلیے کوششیں جاری رکھیں گے۔