اوسلو (پ۔ر) پاکستان یونین ناروے نے اگلے سال یوم آزادی پاکستان پر پاکستان سے ناروے آنے والے صحافیوں کے لیے ناروے کے متعلقہ اداروں کی معاونت سے دارالحکومت اوسلومیں ایک تربیتی ورکشاپ کے انعقادکی تجویزپیش کی ہے۔
یہ موضوع گذشتہ روز اوسلومیں یونین کے مشاورتی بورڈکے اجلاس میں زیر غورآیاجس کی صدارت چیئرمین چوہدری قمر اقبال نے کی۔ اجلاس میں تنظیمی امور، حالیہ دنوں یونین کی طرف سے یوم آزادی پاکستان کے حوالے سے منعقدہونے والی تقریب کے مختلف پہلو ،متعدد منصوبوں میں تنظیم کی کارکردگی اور دیگر معاملات پر بھی غورکیاگیا۔
بورڈ کے اراکین نے صحافیوں کے لیے ورکشاپ کے انعقاد کی تجویز پر خاصی دلچسپی ظاہرکی اوراسے ایک قابل عمل اور مفید تجویزقراردیا۔یا درہے کہ ہرسال چودہ اگست یوم آزادی پاکستان کے موقع پر مختلف اخبارات اورخبررساں اداروں سے وابستہ پاکستانی صحافی ناروے آتے ہیں اور چند دن ناروے میں قیام کے بعد واپس اپنے وطن روانہ ہوجاتے ہیں۔
اجلاس میں بتایاگیاکہ مجوزہ ورکشاپ کے دوران ان صحافیوں کو نہ صرف خبر، اخباری سٹوری و آرٹیکل کی تیاری میں جدید تکنیک سے آشناکیاجاسکے گا بلکہ ڈیجیٹل اور سوشل میڈیاکی سائیکالوجی سے بھی آگاہ کیاجاسکتاہے اورحتیٰ کہ صحافی اس ورکشاپ کے ذریعے ملٹی میڈیاکے استعمال کے طریقہ کارسے بھی مطلع ہوسکتے ہیں۔
اس تجویزپرغورکے دوران بتایاگیاکہ اس ورکشاپ کے اہتمام کے لیے ناروے کے صحافتی شعبہ جات سے متعلقہ اداروں سے رجوع کیاجائے گا تاکہ ورکشاپ کے لیے بہترین ماہرین اورتجربہ کاراساتذہ کی خدمات لی جاسکیں۔پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال کاکہناہے کہ جس طرح ہرشعبے میں نت نئی ایجادات سامنے آرہی ہیں، اس طرح میڈیاکاشعبہ بھی بہت تیزی سے جدیدسہولیات سے آراستہ ہورہاہے اورپاکستانی میڈیاکو جدید زمانے کے تقاضوں کے مطابق اپنے آپ کوآگے لے جاناہوگا۔
درایں اثناء، اس تجویز کے حوالے سے چوہدری قمر اقبال کے ساتھ سابق صدر پریس کلب گجرات وسیم بٹ کی ملاقات کے دوران بھی گفتگو ہوئی اور اسے سراہا گیا۔ وسیم بٹ نے بتایاکہ وہ اس طرح کی ورکشاپ گجرات میں صحافیوں کے لئے گجرات یونیورسٹی کے تعاون سے کرواچکے ہیں۔
علاوہ ازایں، پاکستانی ریسرچر اور صحافی سید سبطین شاہ نے بھی اس تجویز کو انتہائی مفید اور قابل عمل قرار دیا اور کہا ہے کہ ناروے آنے والے پاکستانی صحافی اس ورکشاپ کے ذریعے بہت کچھ حاصل کر سکیں گے۔
خاص طور پر انہیں جدید صحافت کے طریقہ کار اور اس کے بنیادی اصولوں سے آگاہی حاصل ہو گی۔چیف ایڈیٹر گجرات لینک اور روزنامہ تصویر وطن امجد فاروق نے بھی ناروے میں مجوزہ میڈیا ورکشاپ کو قابل تحسین قرار دیا ہے۔