اسلام آباد(۔۔رپورٹ؛ ۔اصغر علی مبارک) راولپنڈی کے پرجوش کرکٹ کے دیوانوں کے لیے انتظار کی گھڑیاں ختم ہو گئی ہیں راولپنڈی کی تاریخ میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان اولین ٹیسٹ میچ جمعہ کو ہو رہا جس کے تمام انتظامات مکمل ہیں پاکستان کی ٹیم کو بنگلہ دیش پر نفسیاتی برتری حاصل ہے دس کھیلے جانیوالے 9 میچوں میں پاکستان کو فتح ملی جب ایک میچ برابر رہا پاکستان, بنگلہ دیش کے خلاف ناقابل شکست ٹیم ھے.بنگلہ دیشی ٹیم پہلی بار راولپنڈی میں ٹیسٹ میچ کھیل رہی ھے.پاکستان اور بنگلہ دیش کی ٹیموں کے درمیان 2 ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ جمعہ 7 فروری سے 11 فروری تک راولپنڈی میں کھیلا جائے گا، بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم پہلی بار راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں ٹیسٹ میچ کھیلےگی۔ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شامل پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 2 ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ 7 سے 11 فروری تک راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان نے 10 سال بعد ہوم گراؤنڈ پر پہلا ٹیسٹ میچ بھی چند ماہ قبل اسی مقام پر کھیلا تھا۔ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پنڈی کرکٹ سٹیڈیم راولپنڈی میں کھیلا گیا میچ بارش کے باعث ڈرا ہوگیا، مگر موسم کی خرابی کے باعث ایک متوقع ڈرا میچ دیکھنے کیلئے شائقینِ کرکٹ کی بڑی تعداد نے میچ کے پانچویں روز سٹیڈیم کا رخ کیا تھا,بنگلہ دیشی ٹیم نے پہلی بار ایشین ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شرکت کیلئے 2001ء میں پاکستان کا دورہ کیا، دونوں ٹیموں کے درمیان تاریخ کا پہلا ٹیسٹ میچ ملتان کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا گیا، وقار یونس کی قیادت میں پاکستان نے اس میچ میں اننگز اور 264 رنز سے کامیابی حاصل کی۔ بنگلہ دیش نے پاکستانی سرزمین پر واحد ٹیسٹ سیریز 2003ء میں کھیلی، تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ کراچی، دوسرا پشاور اور تیسرا ملتان میں کھیلا گیا۔پاکستان کی کرکٹ ٹیم بنگلہ دیش کے خلاف اب تک کھیلے گئے ٹیسٹ میچز میں ناقابل شکست ہے، 2001ء سے 2015ء تک دونوں ٹیموں کے درمیان 10 ٹیسٹ میچ کھیلے گئے، پاکستان نے 9 میچز میں کامیابی حاصل کی جبکہ ایک ٹیسٹ ڈرا ہوا، اس طرح پاکستانی ٹیم کی جیت کا تناسب 90 فیصد ہے۔ پاکستان اور بنگلہ دیش کی ٹیموں کے درمیان پہلا ٹیسٹ 2001ء میں ملتان کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا گیا جس میں پاکستانی ٹیم نے اننگز اور 264 رنز سے کامیابی حاصل کی، دونوں ٹیموں کے درمیان پہلی ٹیسٹ سیریز 2001/02ء میں بنگلہ دیش میں کھیلی گئی جو پاکستان نے 2-0 سے کلین سویپ کی۔ ڈھاکہ میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان نے اننگز اور 78 رنز جبکہ دوسرے ٹیسٹ میں اننگز اور 169 رنز سے کامیابی حاصل کی۔ 2003ء میں بنگلہ دیش نے پاکستان کا پہلا دورہ کیا، اس موقع پر کھیلی جانے والی ٹیسٹ سیریز بھی پاکستان نے 3-0 سے کلین سویپ کی، سیریز کا پہلا ٹیسٹ کراچی میں کھیلا گیا جس میں پاکستان نے 7 وکٹوں سے فتح حاصل کی، پشاور میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان نے 9 وکٹوں جبکہ ملتان میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میں پاکستان نے سخت مقابلے کے بعد ایک وکٹ سے کامیابی حاصل کی۔ پاکستان نے 2011/12ء میں بنگلہ دیش میں کھیلی گئی دو ٹیسٹ میچز کی سیریز بھی وائٹ واش کی۔ چٹاگانگ میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان نے اننگز اور 184 رنز جبکہ دوسرے ٹیسٹ میں 7 وکٹوں سے فتح سمیٹی۔ دونوں ٹیموں کے درمیان آخری ٹیسٹ سیریز 2015ء میں بنگلہ دیش میں کھیلی گئی، دو میچوں کی سیریز پاکستان نے 1-0 سے اپنے نام کی، بنگلہ دیش نے تاریخ میں پہلی بار پاکستان کے خلاف ٹیسٹ ڈرا کھیلا جبکہ دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان نے 328 رنز سے کامیابی حاصل کی بنگلہ دیش کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم قطرایئرویزکی پروازکیوآر614پراسلام آباد ایئرپورٹ پہنچی، تو پی سی بی حکام نے مہمان ٹیم کا استقبال کیا ۔ اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں ،مہمان ٹیم کو سخت سکیورٹی میں ہوٹل پہنچایا گیا۔دونوں ٹیموں کے درمیان 2 ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ 7 سے 11 فروری تک راولپنڈی میں کھیلا جائے گا، جمعہ سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ میں رچی رچرڈسن میچ ریفری جب کہ نائجل لونگ اور کرس گیفنی آن فیلڈ امپائرز کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شامل میچ 7 فروری سے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم راولپنڈی میں شروع ہوگا۔اس حوالے سے پی سی بی نے کمنٹری پینل اور براڈ کاسٹ پلان کا اعلان کردیا ہے۔ میچ کی براڈ کاسٹ کوریج ٹین سپورٹس کے اشتراک سے ممکن ہوگی جو 23 مختلف ایچ ڈی کیمروں کی مدد سے مداحوں کو ٹی وی اسکرین سے جوڑے رکھے گی۔براڈ کاسٹ پلان میں 2 سپر سلو اسپن ویژن کیمراز سمیت ایک الٹر ہائی اسپیڈ کیمرہ بھی شامل ہے۔ میچ کے دوران اسٹمپ کیمراز اور ہاک آئی بال ٹریکنگ سمیت جدید پروڈکشن کا یہ نظام امپائرز کو ڈی آر ایس کے فیصلوں میں بھی معاونت فراہم کرے گا۔اس موقع پر سابق کرکٹر رمیز راجہ، بازید خان، اطہر علی خان، شمیم چوہدری اور ڈینی موریسن بطور کمنٹیٹرز میچ کے دوران میدان میں ہر لمحہ بدلتی صورتحال پر تبصرہ کریں گے۔
راولپنڈی ٹیسٹ میچ میں، ماریز ایریزمیس ٹی وی امپائر اور شوزب رضا فورتھ امپائر ہوں گے، رچی رچرڈسن دوسری مرتبہ پاکستان آرہے ہیں، وہ اس سے قبل ستمبر2017 میں آئی سی سی ورلڈالیون ٹی ٹونٹی کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کے دوران بھی میچ ریفری کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔سابق ویسٹ انڈین کرکٹر رچی رچرڈسن بطور کرکٹر 1985 سے 1996 کے دوران پاکستان میں 21 ایک روزہ اور 6 ٹیسٹ میچز کھیل چکے ہیں، کرس گیفنی اور ماریز ایریزمس پہلی مرتبہ پاکستان کا دورہ کررہے ہیں تاہم نائجل لونگ اس سے قبل بھی پاکستان میں 6 ایک روزہ میچوں میں امپائرنگ کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔ نائجل لونگ کا راولپنڈی میں امپائرنگ کا یہ پہلا تجربہ ہوگا وہ اس سے قبل پاکستان کے تین مختلف شہروں کراچی . لاہوراور ملتان میں امپائرنگ کرچکے ہیں۔ نائجل لونگ نے آخری مرتبہ پاکستان میں 2009 میں سری لنکا سیریز میں آن فیلڈ امپائرز کی ذمہ داریاں نبھائیں تھیں آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شامل پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ کل 7 سے 11 فروری تک راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان نے 10 سال بعد ہوم گراؤنڈ پر پہلا ٹیسٹ میچ بھی چند ماہ قبل راولپنڈی میں کھیلا تھا۔ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پنڈی کرکٹ سٹیڈیم راولپنڈی میں کھیلا گیا میچ بارش کے باعث ڈرا ہوگیا، مگر موسم کی خرابی کے باعث ایک متوقع ڈرا میچ دیکھنے کیلئے شائقینِ کرکٹ کی بڑی تعداد نے میچ کے پانچویں روز سٹیڈیم کا رخ کیا تھا۔ جہاں پاکستانی پلیئرز نے شاندار سنچریاں سکور کیں۔بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے سکواڈ کا اعلان کر دیا تھا۔اس بار فاسٹ بالر مستفیض الرحمٰن کو سکواڈ میں شامل نہیں تھا ، لیکن تمیم اقبال ، سومیا سرکار ، نجم الحسن سانتو اور روبیل حسین کے اسکواڈ میں واپسی میں شامل نہیں ہوسکے۔بنگلہ دیشی
سکواڈ میں کپتان مومن الحق ، تمیم اقبال ، سیف حسن ، نجم الحسن شانتو ، محمود اللہ ، محمد متھن ، لٹن کمار داس ، تائجول اسلام ، نعیم حسن ، عبادت حسین ، ابو جاوید چودھری راہی ، الامین حسین ، روبیل حسین اورسومیا سرکار شامل ہیں۔ میزبان پاکستان کے اسکواڈ میں اظہر علی ، شان مسعود ، اسد شفیق ، بابر اعظم ، فواد عالم ، شاہین شاہ آفریدی ، محمد رضوان ، عابد علی ، امام الحق ، حارث سہیل ، بلال آصف ، یاسر شاہ ، نسیم شاہ ، محمد عباس ، فہیم اشرف اور عمران خان سینئر شامل ہیں۔دونوں ٹیموں کے درمیان 2 مرحلے میں 2 ٹیسٹ میچ چلیں گے۔پہلا ٹیسٹ 7 فروری سے 11 فروری تک راولپنڈی میں جب دوسرا ٹیسٹ پی ایس ایل کے بعد 5 اپریل سے 9 اپریل تک کراچی میں ہوا تھا۔انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی تازہ ترین جاری کردی ہے درجہ بندی میں انگلینڈ کی ٹیم نے پروٹیز کو چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 3-1 سے شکست دیکر آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل پر اپنی تیسری پوزیشن مزید مضبوط کرلی۔ بھارتی ٹیم بدستور پہلے نمبر پر براجمان ہے جبکہ آسٹریلوی ٹیم دوسری پوزیشن پر برقرار ہے۔ انگلینڈ نے پروٹیز سے دوسرا ٹیسٹ جیتنے کے بعد تین درجے ترقی پائی تھی اور پاکستان سے تیسری پوزیشن چھین لی تھی اور اب پروٹیز کر اس کی سرزمین پر چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 3-1 سے شکست دیکر تیسری پوزیشن مزید بہتر بنا لی ہے۔ بھارت کی ٹیم مسلسل عمدہ کارکردگی اور مسلسل سات ٹیسٹ میچز میں کامیابی کی بدولت پہلے نمبر پر براجمان ہے۔ بھارت نے گزشتہ سال اگست اور ستمبر میں ویسٹ انڈیز کے خلاف دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں کلین سویپ کیا تھا۔ اکتوبر میں جنوبی افریقہ کو تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں وائٹ واش کیا تھا۔ اس کے بعد بنگلہ دیشی ٹیم کو دو ٹیسٹ میچز کی ہوم سیریز میں شکست دیکر مسلسل سات فتوحات کے بعد بھارت کی ٹیم آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل پر سب سے زیادہ 360 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے۔ آسٹریلوی ٹیم اب تک 10 میچز کھیل چکی ہے اور اس نے 7 میچز جیتے، دو میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ایک میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوگیا، یوں آسٹریلوی ٹیم ٹیبل پر 296 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ انگلینڈ کی ٹیم 9 میچز کھیل کر 5 میں کامیابی کے بعد 146 پوائنٹس کے ساتھ اپنی تیسری پوزیشن مزیڈ مضبوط کرلی ہے۔ پاکستان اور سری لنکن ٹیمیں 80، 80 پوائنٹس کے ساتھ بالترتیب چوتھے اور پانچویں نمبر پر موجود ہیں۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم 60 پوائنٹس کے ساتھ چھٹے جبکہ جنوبی افریقہ کی ٹیم 24 پوائنٹس کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے۔ ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں تاحال دو دو میچز کھیل چکی ہیں اور دونوں میں اس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور دونوں کے کوئی پوائنٹ نہیں ہے ۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم آٹھویں جبکہ بنگلہ دیش کی ٹیم نویں نمبر پر ہے۔تین ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز کے دوسرے مقابلے میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو باآسانی9 وکٹوں سے ہرا کر سیریز اپنے نام کرلی۔ـقذافی سٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں بنگلہ دیش کے 137 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کا آغاز بھی اچھا نہ رہا اور احسان علی صفر کی خفت سے دوچار ہوگئے، بابراعظم اور محمد حفیظ نے دوسری وکٹ کے لیے 131 رنز جوڑ کر پاکستان کو کامیابی سے ہمکنار کروادیا، محمدحفیظ67 اور بابر اعظم66 رنز کے ساتھ ناٹ آئوٹ رہےـپاکستان نے 137 رنز کا ہدف 16ویں اوور میں بآسانی حاصل کرلیا ۔ قبل ازیں قذافی سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے پہلے ٹی ٹونٹی میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو 5 وکٹوں سے شکست دی تھی ۔ بنگلہ دیش کی طرف سے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 141 رنز کے ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم کی طرف سے اننگز کا آغاز بابر اعظم اور احسان علی نے کیا۔ کپتان بابر اعظم پہلے اوور کی دوسری گیند پر بغیر سکور بنائے شفیع الاسلام کی گیند پر لٹن داس کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہو گئے۔قومی ٹیم کو دوسرا نقصان محمد حفیظ کی صورت میں اْٹھانا پڑا،محمد حفیظ 16 گیندوں پر 17 رنز بنا کر مستفیض الرحمن کی گیند پرامین الاسلام کو کیچ آوٹ ہوئے۔ تیسری وکٹ احسان علی کی گری جو 32 گیندوں پر 36 رنز بنا کر امین الاسلام کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ افتخار احمد کو 16 کے سکور پر امین الاسلام نے آوٹ کیا۔ قومی ٹیم نے شعیب ملک کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی بدولت آخری اوور میں اسکور پورا کر لیا، شعیب ملک نے ناقابل شکست 58 اسکور کئے،اس سے قبل قذافی سٹیڈیم میں پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بنگلہ دیش کے کپتان محموداللہ نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 141 رنز بنائے۔بنگلہ دیش کی جانب سے تمیم اقبال اور محمد نعیم نے ٹیم کو 71 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا، تمیم اقبال 39 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہو گئے ان کے بعد آنے والے بلے باز لٹن داس بھی 12 رنز بناکر رن آؤٹ ہو گئے، محمد نعیم 43 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد شاداب خان کا شکار بنے۔کپتان محمد اللہ نے عفیف حسین کے ساتھ اننگز کو آگے بڑھانے کی کوشش کی لیکن عفیف کو حارث رؤف نے بولڈ کرکے انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنا پہلا شکار کیا۔ سومیا سرکار 7 رنز بنانے کے بعد پویلین واپس لوٹ گئے، کپتان محمد اللہ 19 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے ۔پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان سیریز کے دوسرے میچ میں میزبان ٹیم نے مہمان ٹیم کو ہرا کر سیریز جیت لی۔ کپتان بابر اعظم اور محمد حفیظ نے شاندار نصف سنچریاں بنائیں۔
بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کو ترجیح دی۔ بنگال ٹائیگر کی جانب سے تمیم اقبال اور محمد نعیم نے اننگز کا آغاز کیا مگر محمد نعیم بڑا سکور نہ بناسکے اور بغیر کھاتہ کھولے پویلین لوٹ گئے، انہیں فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی نے آؤٹ کیا۔ بنگال ٹائیگر کی دوسری وکٹ 22 رنز کے مجموعی سکور پر گری، مہدی حسن 9 رنز بناکر ہی ہمت ہار بیٹھے، بنگالی بلے باز محمد حسنین کی گیند پر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔تمیم اقبال اور لٹن داس نے تیسری وکٹ میں 21 رنز کی شراکت قائم کی، مگر لٹن داس بھی زیادہ دیر تک وکٹ پر ٹہر نہ سکے اور 8 رنز بنا کر شاداب خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے، اس کے بعد آؤٹ ہونے والے بلے باز عفف حسین تھے جو محمد حسنین کی گیند کا شکار بنے۔ بنگلادیش کی جانب سے تمیم اقبال نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 65 رنز بنائے۔پاکستان کی جانب سے محمد حسنین نے 2، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور شاداب خان نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی طرف سے اننگز کا آغاز مایوس کن تھا، بابر اعظم اور احسان علی نے اننگز کا آغاز کیا تو نوجوان بیٹسمین احسان علی سات گیندوں کھیلنے کے بعد صفر پر شفیع الاسلام کی گیند پر حریف کپتان محمود اللہ کو کیچ دے بیٹھے۔بابر اعظم اور محمد حفیظ نے دوسری وکٹ کی شراکت میں اچھی اننگز کھیلی، حفیظ نے 39 گیندوں پر ففٹی بنائی جبکہ کپتان نے 35 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی۔ قومی ٹیم نے ہدف 17 اوورز میں حاصل کر لیا۔ کپتان بابر اعظم 66جبکہ محمد حفیظ 67رنز بنائے۔مہمان ٹیم کے بالر صرف ایک وکٹ حاصل کر سکے۔ اس میچ کی خاص بات یہ بھی تھی کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قذافی سٹیڈیم پہنچ کر میچ دیکھا، چیئرمین بنگلہ دیش کرکٹ نظم الحسن اور چیئرمین پی سی بی احسان مانی بھی ان کے ہمراہ موجود تھےبنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان کھیلے جانی والی سیریز کا تیسرا میچ بارش کی نذر ہونے کے بعد پاکستان نے بین الااقوامی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں اپنی ٹاپ پوزیشن برقرار رکھی ۔ دونوں ٹیموں کے درمیان تیسرا ٹی ٹوئنٹی میچ شدید بارش کے بعد منسوخ کرنا پڑا امپائرز کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ میچ ہونا ممکن نہیں ۔ قذافی سٹیڈیم میں موجود پانچ ہزار مداحوں کو اس اعلان کے باعث مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔
سیریز کے پہلے دونوں میچوں میں پاکستان بنگلہ دیش کو شکست دے کر پاکستان نے سواسال بعد کوئی سیریز جیتی ۔پابندی کے شکار بنگلہ دیش کے کھلاڑی شکیب الحسن اور وکٹ کیپر بلے باز مشفیق الرحیم کی غیر موجودگی میں بنگلہ دیش کی ٹیم کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مشفیق نے سکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر دورہ پاکستان سے انکار کر دیا تھا۔پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی کی عالمی رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن جنوری 2018 میں حاصل کی تھی لیکن پاکستان کی یہ پوزیشن 2019 میں کھیلے جانے والے نو میں سے آٹھ میچوں میں شکست کے بعد خطرے میں تھی۔ تجربہ کار بلے باز شعیب ملک اور محمد حفیظ کی ٹیم میں واپسی کے بعد پاکستان کی بیٹنگ لائن مضبوط ہوئی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا پاکستان کی ٹیم ٹیسٹ سیریز میں بنگلہ دیش کے خلاف ناقابل شکست کا ریکارڈ قائم رکھنے میں کامیاب ہوتی ھےکہ نہیں ۔کیوں کہ ماضی کی نسبت بنگلہ دیش کی موجودہ ٹیم کافی متوازن ھے تاہم پاکستان کو ھوم گراونڈ اور ھوم کراؤڈ کا ایڈوانٹیج حاصل ھوگا۔۔