اسلام آباد(یس اردو نیوز)عیدالاضحیٰ کے موقع پر افغان حکومت اور طالبان کی جانب سے ملک میں 3 روزہ جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان، عیدالاضحیٰ کے موقع پر افغانستان بھر میں طالبان کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کرتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ہم افغان حکومت کی جانب سے جنگ بندی کے جوابی اعلان کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ہمارا خیال ہے کہ یہ پرامن اور مستحکم افغانستان کے مقصد کو آگے بڑھانے کی جانب ایک مثبت پیشرفت ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ ہمیں اُمید ہے کہ امریکا-طالبان امن معاہدے پر عملدرآمد کے لیے مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے جس کے نتیجے میں بین الافغان مذاکرات شروع ہوں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن، مستحکم، جمہوری، خوشحال اور متحد افغانستان کے لیے پرعزم ہے۔ واضح رہے کہ 28 جولائی کو طالبان کی جانب سے عید الاضحیٰ کے موقع پر 3 دن کے لیے جنگ بندی کے جواب میں افغان حکومت نے بھی سیز فائر کا اعلان کیا تھا۔ افغان طالبان نے کہا تھا کہ ‘عید الاضحیٰ کے مذہبی تہوار کے موقع پر طالبان کی جانب سے شدت پسند کارروائیاں نہیں کی جائیں گی’۔ ترجمان افغان طالبان نے واضح کیا تھا کہ جنگ بندی کا آغاز جمعے کے روز (31 جولائی) سے شروع ہوگا جو 3 روز تک نافذ العمل ہوگا۔دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی کے ترجمان نے کہا تھا کہ افغان حکومت نے تمام سیکیورٹی فورسز کو سیز فائر کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ طالبان اور افغان حکومت نے رمضان المبارک کے اختتام پر عیدالفطر کے موقع پر بھی 3 روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔
طالبان کی جانب سے جنگ بندی کا اعلان طالبان رہنما کے عیدالفطر کے پیغام کے بعد جاری کیا گیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ امن معاہدے پر قائم ہیں۔
بعد ازاں طالبان سے جنگ بندی کے تیسرے اور آخری روز اس میں توسیع کے مطالبے کے ساتھ افغان حکام نے سیکڑوں مزید طالبان قیدیوں کو رہا کردیا تھا۔