بیجنگ: مغربی میڈیا نے پاکستان چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک سے پاکستان بلین ڈالز کا مقروض ہو جائیگا جبکہ پاکستان نے اس مبینہ تنقید کی سخت مخالفت کرتے ہوئے اس سرمایہ کاری والے منصوبے کی حمایت کا وعادہ کیا ہے، سی پیک چینی منصوبے اوبور کی اساس ہے، پاکستان منصوبے کی افادیت کا فیصلہ خود کرے گا، سی پیک کو سیکیورٹی اور معاشی استحکام جیسے مسائل کا سامنا ہے، سی پیک کی بدولت پاکستان کے بنیادی ڈھانچے میں ٹھوس ترقی ہوئی ہے،بیرونی تنقید کو کسی صورت منصوبے پر اثر انداز نہیں ہونے دیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق حالیہ ہفتوں میں کئی مغربی میڈیا گروپس نے پاکستان چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے پاکستان کئی بلین ڈالر کا مقروض ہوجائے گا تاہم پاکستان نے مبینہ تنقید کی مخالفت کرتے ہوئے اس سرمایہ کاری کے منصوبے کی مکمل حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا ہے ۔مزید برآں یہ منصوبہ ون بیلٹ ون روڈ کا بنیادی جز وہے ۔ سی پیک منصوبے کی افادیت کا فیصلہ پاکستان کے لوگ کریں گے نہ کہ دوہرے معیار ات رکھنے والے وہ لوگ جو پاکستان کے اصل حالات سے ناواقف ہیں ، گو کہ اس بڑے منصوبے کو جاری رکھنا آسان کام نہیں ۔ سیکیورٹی اور معیشت کے استحکام جیسے مسائل موجود ہیں لیکن یہ مشکلات اور مسائل ایسے نہیں جن کا مغربی میڈیا دعویٰ کر رہا ہے۔ منصوبے کے آغاز کے بعد معاشی طور پر پاکستان کے بنیادی ڈھانچے میں ٹھوس ترقی ہوئی ہے ، سیمنٹ ، سٹیل ، دوسازی اور الیکڑونکس کے شعبوں میں ترقی کی وجہ سے پاکستانی معیشت استحکام کی راہ پر گامزن ہے ۔ ان سے پاکستان کے قرضہ اتارنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا ۔ گوکہ اقتصادی راہداری منصوبے میں کچھ مشکلات موجود ہیں تاہم پاکستان اور چین ان مسائل کو باہمی تعاون سے حل کر لیں گے ، یہ منصوبہ پاکستان اور چین کے معاشی تعاون کی علامت ہے ۔ بیرونی تنقید کسی صورت اس منصوبے پر اثر انداز نہیں ہوگی ۔ پاکستان کے متوقع وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ہماری حکومت پر سی پیک پر بیرونی میڈیا رپورٹس اثر انداز نہیں ہوںگی