پاکستان بین الپارلیمانی کرکٹ ٹورنامنٹ میں شرکت کرے گا مقابلے آٹھ جولائی سے شروع ہونگے
اسلام آباد: (اصغر علی مبارک) پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے 8 سے 15 جولائی 2019 تک برطانیہ میں منعقدہ بین الپارلیمانی کرکٹ ٹورنامنٹ کے لیے حکومتی اور حزب اختلاف کے اراکین پر مشتمل کرکٹ ٹیم کو تشکیل دینے کے لیے ہدایات جاری کردیں ہیں۔
واضح رہے کہ کرکٹ ورلڈکپ میں شمولیت کرنے والے 8 ممالک کی پارلیمان کے اراکین پر مشتمل کرکٹ ٹیمیں اس ٹورنامنٹ میں شرکت کریں گی۔ بین الپارلیمانی کرکٹ ٹورنا منٹ رواں سال منعقد ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے ساتھ ساتھ منعقد ہوگا۔ ٹورنا منٹ میں بہترین ٹیم کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اراکین پارلیمنٹ کو کرکٹ کی تربیت دینے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں قومی اسمبلی کی جانب سے پی سی بی کو باقاعدہ ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے رکن قومی اسمبلی مخدوم زین قریشی کو پاکستان کی پارلیمانی کرکٹ ٹیم کا کنوینرمقرر کیا ہے جنہیں یونیورسٹی اور ضلع کی سطح پر کرکٹ کھیلنے کا وسیع تجربہ رہا ہے۔ پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی نے سابق ٹیسٹ کرکٹر اور پی سی بی کے ڈائریکٹر اکیڈمی مدثر نذر کو پاکستانی پارلیمانی کرکٹ ٹیم کا فوکل پرسن مقرر کیا ہے اور وہ پاکستانی ٹیم کو باقاعدہ کرکٹ کی تربیت دیں گے۔ اس ضمن میں 47 ارکان قومی اسمبلی کے ٹرائل لیے جائیں گے جن کا 16 اپریل 2019 سے شالیمار کرکٹ گراونڈ اسلام آباد میں آغاز ہو گا اور یہ سلسلہ ایک ہفتے تک جاری رہے گا جہاں نا صرف ان کے ٹرائل لیے جائیں گے بلکہ ساتھ ساتھ ہی ان کو کرکٹ کی تربیت بھی کی جائے گی۔بعدازاں ایک بہترین ٹیم کے انتخاب کے لیے اراکین اپریل کے آخر تک آپس میں دوستانہ میچز بھی کھیلیں گے۔ پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کسی اسپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ کی کرکٹ ٹیم کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں۔ علاوہ ازیں پی سی بی نے اراکین کے ابتدائی انتخاب اور ٹریننگ کے لیے اپنے کوچز کی نگرانی میں شیڈول کو حتمی شکل دے دی ہے۔