کراچی (ویب ڈیسک)نجی نیوزچینل کے ایک پروگرام میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئےدفاعی تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ طلعت مسعود کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاکستان اس کا جواب ضرور دے گا انڈیا کی کارروائی مبالغہ آمیزی کے سوا کچھ نہیں پاکستان کو اسی طرح کا جواب ضرور دینا چاہئے تاہم ایسا نہیں کرنا چاہئے کہ معاملات ہاتھ سے نکل جائیں کیونکہ اگر یہاں سے کوئی سخت ترین جواب چلا گیا تو پھر انڈیا کی فورسز پر دباؤ ہوگا کہ وہ بھی جواب دیں اور پھر ایک جواب در جواب کا سلسلہ چل نکلے گا۔ دفاعی تجزیہ کار ڈاکٹر ماریہ سلطان نے کہا کہ کسی بھی جنگ میں کوئی بھی رسپانڈ میزرڈ نہیں ہوتا ہندوستان کا خیال تھا کہ جو کارروائی انہوں نے کی ہے پاکستان اس کا جواب نہیں دے گا تاہم اس کا جواب دیا جانا ضروری ہے اب سوال یہ ہے کہ کیا ہندوستان پاکستان کی جوابی کارروائی کو برداشت کرنے کو تیار ہے جنگیں ہمیشہ چھوٹے حملوں سے شروع ہوتی ہیں اور اس وقت جو جنگ کے خطرات ہیں وہ اس خطے میں بہت زیادہ بڑھ جائیں گے۔رہنما پی ٹی آئی صداقت علی عباسی نے کہا کہ امن ہماری خواہش ہے لیکن ہماری اس خواہش کو اگر دشمن کمزوری سمجھے تو پھر جواب ضروری ہے کیونکہ ایک تھپڑ کے بعد دوسرا گال آگے نہیں کیا جاسکتا ۔ن لیگ رہنما عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ حالات جو بھی ہوں لیکن جو بھی فیصلہ ملک کے مفاد میں ہو وہ ہونا چاہئے ‘ ہمیں یہ نہیں دیکھنا چاہئے کہ اس وقت ملک کا وزیراعظم کون ہے ہمیں صرف یہ یاد رکھنا ہوگا کہ اس وقت ملک کو ہماری ضرورت ہے ہمیں اپنی فوج کی طاقت بننا ہے۔