کراچی: پاکستانی نوجوان محمد سمیرایک ہی سمت کھڑے ہوکر اپنی گردن مکمل طور پر مخالف سمت میں 180 درجے زاویے پرموڑ سکتا ہے۔
کراچی کا یہ نوعمر لڑکا اپنے ہاتھوں کی مدد سے اپنا سر موڑ کر کمر کی جانب کرکے ہر ایک کو حیران کرسکتا ہے، محمد سمیر کی خواہش ہے کہ وہ اپنی اس خداداد صلاحیت کی وجہ سے ہالی وڈ کی ڈراؤنی فلموں میں کام کرے۔
سمیر کا کہنا ہے کہ چھ یا سات برس کی عمر میں اُس نے ایک ہالی ووڈ ہارر فلم دیکھی تھی اور اس کے بعد سے وہ مسلسل اپنی گردن گھمانے کی کوشش کرنے لگا،آج بھی وہ روزانہ اس کی پریکٹس کرتا ہے لیکن ان کی گردن میں پہلے سے لچک موجود تھی تاہم چند ہی ماہ میں وہ اپنی گردن مکمل طور پر موڑنے پر قادر ہوگیا۔
سمیر کے اس جنون سے ان کی والدہ بہت پریشان تھیں اور ان کو ڈر تھا کہ کہیں وہ اپنی گردن کا نقصان نہ کرڈالے تاہم سمیر نے انہیں سمجھایا کہ اس کی گردن میں قدرتی طور پر مڑنے کی صلاحیت موجود ہے۔ محمد سمیر خان اپنی والدین کی واحد اولاد نرینہ ہیں اور اس کے والد ساجد خان ایک ٹیکسٹائل فیکٹری میں ملازم تھے کہ انہیں 49 سال کی عمر میں ایک سال میں دو مرتبہ دل کا دورہ پڑا جس کے بعد وہ کام کرنے سے قاصر ہیں۔ اس طرح گھر کی کفالت بھی سمیر کے کاندھوں پر آگئی ہے۔
سمیر ایک ڈانس گروپ کا حصہ ہے جس میں آٹھ لڑکے موجود ہیں اور اس گروپ کا نام ’ڈینجرس بوائز‘ ہے ۔ سمیر اپنے فن سے ہرشو میں 800 سے 1400 روپے کمالیتا ہے اور اس طرح ایک ماہ میں 14000 سے 17000 روپے گھر لاتا ہے۔ وہ اپنے والدین اور چار چھوٹی بہنوں کی کفالت کرتا ہے۔ اس کی خواہش ہے کہ اس کی بہنیں تعلیم جاری رکھیں اور انہیں کسی مالی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔
ڈینجرس بوائز کے مرکزی ڈانسر اشعر خان کا کہنا ہے کہ سمیر بے پناہ صلاحیتوں کا حامل ہے یہ گردن اور کندھوں کو جس طرح حرکت دیتا ہے وہ حیران کن عمل ہے۔
سمیر کا کہنا ہے وہ ڈانس، جمناسٹک اور اداکاری کی مسلسل مشق کرتا رہتا ہے تاکہ اپنے گھر کا خرچ اٹھا سکوں اور خود اپنے خواب بھی پورے کرسکوں، میں پرامید ہوں کہ ایک نہ ایک دن مجھے بڑے پردے پر کام کا موقع ضرور ملے گا۔