پیرس ( راجہ حبیب الرحمن سے ) پاکستانی قوم مصیبت میں ہو یا آزمائش میں ملی و قومی جذبے سے سرشار سمندر پار پاکستانی ہمیشہ نئی امید بن کر سامنے آتے ہیں۔ 2005کے ہولناک زلزلے کے وقت تارکین وطن بھائیوں زلزلہ متاثرین کی مدد میں ایک تاریخ رقم کی تھی ۔ اسی جذبے اور ہمدردی کے ساتھ آج بھی اوورسیز پاکستانی حالیہ زلزلہ کی شکل میں قدرتی آفت و آزمائش میں پھنسے پاکستانی بھائیوں کی مدد میں پیش پیش نظر آرہے ہیں۔ انسانیت اور ہمدردی کے جذبے سے سرشار فرانس میں مقیم محب وطن پاکستانی و کشمیری کمیونٹی نے پاکستان میں حالیہ زلزلے سے ہونے والے نقصانات کے ازالے اور متاثرین زلزلے کی بحالی کے لئے ممکنہ کردار ادا کرنے کے لئے فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں تقریب کا انعقاد کیا۔ جس میںیہاں پر مقیم بڑی تعداد میں سیاسی، سماجی اور کاروباری شخصیات نے شرکت کی ۔ تقریب سے آرگنائزر پروگرام زاہد ہاشمی ، پروفیسر عطا،یاسر قدیر، ابرار کیانی، گلزار لنگڑال ، صفدر ہاشمی، مشتاق جدون ، عارف مصطفائی ، میاں امجد، اصغر برہان، خورشید انور ہاشمی ، شہلہ رضوی، صاحبزادہ عتیق ، ایم کے پرویز چوہدری، شیخ غلام حسین ، حافظ معظم، رانا محمد ارشد ربانی و دیگر نے خطاب کیا جبکہ تقریب میں کمیونٹی راہنماؤں محمد عمر ، میاں بابر، راجہ حبیب الرحمن ، قاری فاروق احمد فاروقی، مہر راحیل رؤف ، میں فرقان، طلحہ میاں امجد، ، شاہ ذیب ارشد، نورین شمسی، ایم کے پرویز چوہدری، اویس ہاشمی، امجد علی ، خلیل احمد چوہدری،، محمد عمر، سعد امجد، ثاقب رضا، حاجی شبیر احمد، حاجی ولائیت خان، حاجی محمد نذیر، افتخار علی ، حاجی مقصود قریشی، محمد اشرف، محمد عمران، محمد سلیم، محمد صابر مغل، مقصود عمیر، راحیل بٹ،مرزا آصف جرال ، عمران رشید، افضال احمد، فاضل مغل ،شاہ ذیب، یاسر الیاس، علی اشفاق، کامران علی، راجہ ابرار، غلام ربانی و دیگر نے خصوصی طور پر شرکت کی ۔ مقررین نے کہا کہ آج ہمیں مشکل کی گھڑی میں پھنسے اپنے بہن بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے اور پوری دنیا میں مقیم صاحب ثروت افراد زلزلہ متاثرین کی مدد کے لئے آگے آئیں تاکہ بغیر کھانے اورچھتوں کے سردی کی شدت میں بے سروسامانی کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور افراد کی دلجوئی ممکن ہو سکے ۔ شرکاء تقریب نے موقع پر اپنی اپنی استطاعت کے مطابق فنڈز بھی دیے اور دوسروں سے بھی اپیل کی کہ اپنی اپنی سطح پر ہر کوئی کردار ادا کرے ۔ تقریب کے اختتام پر زلزلہ میں شہید ہونے والے افراد کے درجات کی بلندی کی دعا بھی کی گئی ۔