اسلا م آباد(اصغر علی مبارک)پاکستان کے پارلیمانی وفد کی جانب سے کشمیرکی معصوم عوام کی حالت زارکو مختلف پارلیمانی قائمہ کمیٹیوں میں اجاگرکیا گیا جن کے اجلا س پارلیمانی یونین آف اسلامک کنٹریز (پی یو آئی سی) کے اجلاس سے پہلے منعقد ہوئے ۔ پارلیمانی یونین آف اسلامک کنٹریز (پی یو آئی سی) کا13واں اجلاس 16جنوری کو تہران میں منعقد ہو گاجس میں 56مسلم ممالک شر کت کررہے ہیں ۔ تہران سے موصول ہونے والے ایک پیغام کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایا ز صادق کی سر براہی میں پاکستان کا ایک سات رکنی پارلیمانی وفد اس اہم سالانہ اجتماع میں شر کت کر رہا ہے جس میں ممبر قومی اسمبلی جناب غلام محمد لالی، محترمہ ساجدہ بیگم ،جناب علی رضا عابدی اور سیکرٹری قومی اسمبلی سمیت اعلی افسران شامل ہیں ۔
کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیا ں اور انڈیا کی قابض فورسز کی طر ف سے آزادی کشمیر ی کو مسترد کرنے کے بارے میں دو کلیدی قرار دادیں پارلیمانی یونین آف اسلامک کنٹریز کی خصوصی قائمہ کمیٹیوں برائے پولیٹیکل اور انٹرنیشنل آفیرز ، کمیٹی برائے انسانی حقوق،خواتین اور فیملی آفیرز میں رکھی گئیں ۔پاکستانی وفد نے برہان وانی کی شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کے بارے میں کمیٹی کو آگاہ کیا ۔انہو ں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی کے ماورہ عدالت قتل کے بعد جوکہ 8جولائی 2016کو ہوا ۔انڈیا کے مظالم بڑھ گئے ہیں اور 200سے زاہد کشمیریوں کو شہید کر دیا گیاہے اور تقریبا 20ہزار کشمیری زخمی ہوئے ہیں۔
پاکستانی وفد نے اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین کوبھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں کشمیر کی مسلم اکثریت کو غیر مسلموں میں تبدیل کرنے اور انڈیا کے آرٹیکل 35۔اے کو منسوخ کر کے ’’سینک‘‘ کالونیاں بنانے کے بارے میں آگاہ کیا ۔کشمیر کے بارے میں تحریک کو تمام کمیٹی نے متفقہ طور پر منظور کیا اور اسے 16جنوری کو جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پیش کرنے کے لیے منظوری بھی دی۔
پاکستانی پارلیمانی وفد نے (زینوفوبیا) اور اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہو ئے رحجان کو مسترد کرتے ہوئے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افریقہ اور کر یبین کو (سائٹ ہول) اسٹیٹ قرار دینے پر اس کی مذمت کی ۔پاکستان کی ہدایت پر تحریک میں ٹرمپ کے (زینوفوبیا) اور اسلاموفوبیا کی اصطلاح اور نسل پرستی کی ذہنیت کو پیرا میں شامل کیا گیا ۔
پاکستانی وفدنے خصوصی کمیٹی برائے انسانی حقوق،خواتین اور فیملی آفیرزکوبھارتی فورسز کی جانب سے بڑی تعداد میں کشمیری عوام کو غائب کرنے اور نصف بیوہ اور 400کشمیریوں کو پیلٹ گن کے ذریعے نابیناکرنے کے بارے میںآگاہ کیا ۔انہوں نے کمیٹی کوبتایا کہ بھارتی فورسز نے پر امن احتجاج کرنے والوں پر پیلٹ گن سے فائر کرکے 1800کشمیریوں کو زخمی کیا اور 250افراد مکمل طور پر نابینا ہوگئے ۔
پاکستان کے پارلیمانی وفد نے کمیٹی کوبھارتی فورسز کی طر ف سے کشمیری خواتین کو بے آبرو کرنے کی کوششوں سے آگاہ کیا ۔انہو ں نے بھارتی فورسز کی طر ف سے خواتین کی سر کی چو ٹیوں کو کاٹنے کی نئی حکمت عملی سے بھی آگا ہ کیا جس میں مقبوضہ کشمیر کے عوام میں عموما اور خواتین میں خصوصا نہایت تشویش پائی جاتی ہے ۔کمیٹی نے تحریک کو متفقہ طور پر منظور کرلیا اور اب جنرل اسمبلی میں اس کی حتمی منظوری کا انتظار ہے ۔