پیرس: پاکستانی معاشرے میں خواتین کا کردار اہم ہے، خواتین مردوں کے شانہ بشانہ ہر فیلڈ میں کام کر رہی ہیں، خواتین کے بغیر کوئی معاشرہ و ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ خواتین ڈے کے موقع پر ان خواتین کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے پاکستان کا سر فخر سے بلند کیا اور ثابت کیا کہ پاکستانی خواتین کسی سے کم نہیں، ہمارے معاشرے میں عورت کا مقام اس مقام سے کہیں منفرد اور مختلف ہے جو اسے مغرب میں حاصل ہے۔
سیاست کی بات ہو تو مسلم دنیا کی پہلی خاتون سربراہِ مملکت اور دختر مشرق کا لقب بے نظیر بھٹو نے پایا، قومی اسمبلی کی اٹھارہویں اور پاکستان کی پہلی خاتون سپیکر بننے کا اعزاز فہمیدہ مرزا نے حاصل کیا۔ پاکستان کی پہلی خاتون وزیر خارجہ حنا ربانی کھر بنیں، نوبل امن ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی ہیں، دنیا کی کم عمر ترین آئی ٹی پروفیشنل کا اعزاز پاکر جہان فانی سے کوچ کر جانےوالی ارفع کریم رندھاوا بھی پاکستان کا روشن ستارہ ہیں، معیشت کے میدان میں سٹیٹ بینک کی 14ویں اور پاکستان کی پہلی خاتون گورنر ڈاکٹر شمشاد اختر کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں تو دنیا کی سب سے بلند چوٹی ماﺅنٹ ایورسٹ سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما ثمینہ بیگ اور پاکستان کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ عائشہ فاروق ایسی خواتین ہیں جو نہ صرف پاکستان کی 51 فیصد کا بلکہ 18 کروڑ لوگوں کا مان اور فخر ہیں۔