بینگکاک: پاکستان کی ایک ہونہار طالبہ نے کیمیا پر ہونے والے بین الاقوامی کمیسٹری اولمپیاڈ میں تمغہ جیت کر ملک کا نام روش کردیا ہے۔
ماہا ایوب کراچی کے ایک مقامی اسکول میں او لیول کی طالبہ ہیں اور انہیں کیمسٹری کا جنون ہے۔ اسی شوق کی بدولت وہ تھائی لینڈ میں منعقدہ 49 ویں انٹرنیشنل کیمسٹری اولمپیاڈ میں کانسی کا تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوگئیں۔ اس مقابلے میں دنیا بھر سے سیکنڈری اسکولوں کے قابل طلبا و طالبات کو ایک مقام پر بلا کر مختلف ٹیسٹ کے ذریعے ان کی صلاحیتوں کی آزمائش کی جاتی ہے۔ اسی لیے دنیا بھر کے ممالک اپنے قابل ترین طلبا و طالبات کو ان مقابلوں میں بھیجتے ہیں۔ اس میں پانچ گھنٹے تجرباتی ٹیسٹ جبکہ پانچ گھنٹوں تک نظری اور تحریری ٹیسٹ لیے جاتے ہیں۔ اس سال 6 سے 15 جولائی تک منعقد ہونے والے انٹرنیشنل کیمسٹری اولمپیاڈ میں ماہا نے سینکڑوں طالب علموں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے کانسی کا تمغہ جیتا ہے۔
ایکسپریس ٹریبیون سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اعلیٰ تعلیمی کمیشن (ایچ ای سی) اور کراچی میں واقع ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹٰیوٹ آف کیمسٹری نے سینکڑوں بچوں کے ٹیسٹ لیے تھے اور ان میں سے مجھ سمیت تین بچوں کو مقابلے میں بھیجا تھا۔
اپنے تجربے کی بابت انہوں نے کہا کہ مقابلہ ایک امتحان سے زیادہ تھا جس میں دنیا بھر کے مختلف ممالک اور کلچر کے طلبا و طالبات سے گفتگو اور ملاقات کرنا تھی۔ یہ مقابلہ بین الاقوامی دوستی اور پاکستان کے مثبت عالمی امیج کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم تھا۔
ماہا نے کہا کہ پاکستان کے طالب علموں کو ایسے مقابلوں میں جانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی کیمسٹری اولمپیاڈ ہر سال منعقد ہوتا ہے اور اس کا سلسلہ 1968 میں پراگ سے شروع ہوا تھا۔