دبئی (ویب ڈیسک) متحدہ عرب امارات کی ایک ٹیلی کام کمپنی کی سابق ملاز مہ پر ایک اعشاریہ 4 ملین درہم (5 کروڑ 90 لاکھ روپے) مالیت کے 496 سمارٹ فون چرانے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔ گلف نیوز کے مطابق موبائل فون چرانے والی 31 سالہ خاتون کا تعلق پاکستان سے ہے
اور اس پر الزام ہے کہ اس نے بطور سیلز گرل کام کے دوران کاغذات میں ہیر پھیر کے ذریعے موبائل فون چوری کیے۔ دبئی کی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ خاتون نے جنوری 2014 سے ستمبر 2015 کے دوران موبائل فون چوری کیے۔ کمپنی کو پہلے تو ان چوریوں کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہوئی لیکن جب انٹرنل آڈٹ ہوا تو یہ بات سامنے آئی کہ 92 گاہکوں نے قسطیں ادا نہیں کیں۔ متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والے آڈیٹر نے بتایا کہ جن گاہکوں نے موبائل فون خریدے تھے ان کا کوئی ریکارڈ سسٹم میں موجود نہیں تھا، ان لوگوں کو موبائل فونز پاکستانی خاتون کے یوزر نیم اور پاسورڈ کے ذریعے بیچے گئے تھے، وہ اس بات کی ذمہ دار تھی کہ گاہکوں کا ڈیٹا سسٹم میں ڈالتی اور سم کارڈ کو ایکٹیویٹ کرتی۔ بعد ازاں مزید تحقیقات ہوئیں تو یہ بات سامنے آئی کہ خاتون نے اپنی چوری چھپانے کیلئے 286 کسٹمرز کا جعلی ڈیٹا اپ لوڈ کیا۔ عدالت میں خاتون پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے تاہم اس نے الزامات قبول کرنے سے انکار کیا ہے، کیس کی مزید سماعت یکم مارچ تک ملتوی کردی گئی ہے۔ متحدہ عرب امارات کی ایک ٹیلی کام کمپنی کی سابق ملاز مہ پر ایک اعشاریہ 4 ملین درہم (5 کروڑ 90 لاکھ روپے) مالیت کے 496 سمارٹ فون چرانے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔
بس آپ کی کسر رہتی تھی !! اداکارہ حرامانی کی رومانوی تصاویر وائرل ہو گئیں