یہ فلم دراصل کمیل نانجیانی ہی کی ذاتی زندگی پر مبنی ہے جس کا مرکزی کردار خود کمیل نے ادا کیا ہے جبکہ فلم کا اسکرین پلے بھی انہوں نے اپنی بیوی ایمیلی گورڈن کے ساتھ مل کر تحریر کیا ہے۔ کمیل نانجی کا تعلق کراچی کے ایک کاروباری گھرانے سے ہے جو کراچی گرامر اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 18 سال کی عمر میں امریکا چلے گئے تھے جہاں انہوں نے آیووا کی ایک یونیورسٹی سے کمپیوٹر سائنس پڑھنے کے علاوہ وہیں پر لبرل آرٹس کے ایک ادارے سے اداکاری کی تربیت بھی حاصل کی۔ اپنے شوق کی تکمیل کی خاطر وہ دن میں پڑھائی اور ملازمت کے بعد رات کے وقت مختلف مقامات پر اپنی اداکاری کے جوہر دکھاتے رہے ہیں۔ اسی دوران میں ان کی ملاقات ایمیلی گورڈن سے ہوئی جس سے شادی کرنے کےلیے انہیں طرح طرح کے جتن کرنا پڑے لیکن بالآخر وہ دونوں یکجا ہو ہی گئے۔
فلم ’’دی بِگ سِک‘‘ کی کہانی بھی کمیل کی اسی ساری جدوجہد کے گرد گھومتی ہے کہ کس طرح ان کے گھر والوں نے ’’گوری‘‘ سے ان کی شادی کی خواہش پر شدید اعتراضات کیے اور انہیں کس طرح کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا؛ اور یہ کہ سماجی اور مذہبی فرق کے باوجود کس طرح محبت کی جیت ہوئی۔ فلم میں ایک اور پاکستانی نژاد امریکی اداکار عدیل اختر کے علاوہ بھارتی اداکار انوپم کھیر نے بھی معاون کردار نبھایا ہے۔
یہ فلم سب سے پہلے 20 جنوری 2017 کے روز یوٹاہ میں منعقدہ ’’سن ڈانس‘‘ فلم فیسٹیول میں ابتدائی نمائش کےلیے پیش کی گئی تھی جہاں اسے شائقین کے علاوہ نقادوں نے بھی بہت پسند کیا تھا۔
فلم کی پسندیدگی دیکھتے ہوئے ایمیزون اسٹوڈیوز اور لائنزگیٹ فلمز نے امریکا میں ’’دی بِگ سِک‘‘ کی تقسیم اور نمائش کے حقوق 12 ملین ڈالر میں حاصل کرلیے۔ یہ 2017 کے ’’سن ڈانس فلم فیسٹیول‘‘ میں کسی بھی فلم کی تقسیم و نمائش کےلیے ادا کی گئی دوسری سب سے بڑی رقم تھی۔
اگرچہ یہ فلم 23 جون کے روز امریکا کے مختلف سنیما گھروں کی زینت بنے گی لیکن خدشہ ہے کہ مذہبی عقائد پر آزادانہ اظہارِ خیال اور ایک مخصوص فرقے پر کھلی تنقید کی بناء پر شاید یہ فلم پاکستان میں نمائش کےلیے پیش نہ کی جاسکے گی۔