counter easy hit

پاکستانی مصنف اور اداکار کی ہالی ووڈ فلم نمائش کے لیے تیار

 الی ووڈ: پاکستانی نژاد امریکی اداکار اور مصنف کمیل نانجیانی کی ہالی ووڈ رومینٹک کامیڈی فلم ’’دی بِگ سِک‘‘ 23 جون کے روز امریکی سنیما گھروں میں نمائش کےلیے پیش کردی جائے گی۔
Pakistani writer and actor is ready to show Hollywood movie

Pakistani writer and actor is ready to show Hollywood movie

یہ فلم دراصل کمیل نانجیانی ہی کی ذاتی زندگی پر مبنی ہے جس کا مرکزی کردار خود کمیل نے ادا کیا ہے جبکہ فلم کا اسکرین پلے بھی انہوں نے اپنی بیوی ایمیلی گورڈن کے ساتھ مل کر تحریر کیا ہے۔ کمیل نانجی کا تعلق کراچی کے ایک کاروباری گھرانے سے ہے جو کراچی گرامر اسکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 18 سال کی عمر میں امریکا چلے گئے تھے جہاں انہوں نے آیووا کی ایک یونیورسٹی سے کمپیوٹر سائنس پڑھنے کے علاوہ وہیں پر لبرل آرٹس کے ایک ادارے سے اداکاری کی تربیت بھی حاصل کی۔  اپنے شوق کی تکمیل کی خاطر وہ دن میں پڑھائی اور ملازمت کے بعد رات کے وقت مختلف مقامات پر اپنی اداکاری کے جوہر دکھاتے رہے ہیں۔ اسی دوران میں ان کی ملاقات ایمیلی گورڈن سے ہوئی جس سے شادی کرنے کےلیے انہیں طرح طرح کے جتن کرنا پڑے لیکن بالآخر وہ دونوں یکجا ہو ہی گئے۔

فلم ’’دی بِگ سِک‘‘ کی کہانی بھی کمیل کی اسی ساری جدوجہد کے گرد گھومتی ہے کہ کس طرح ان کے گھر والوں نے ’’گوری‘‘ سے ان کی شادی کی خواہش پر شدید اعتراضات کیے اور انہیں کس طرح کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا؛ اور یہ کہ سماجی اور مذہبی فرق کے باوجود کس طرح محبت کی جیت ہوئی۔ فلم میں ایک اور پاکستانی نژاد امریکی اداکار عدیل اختر کے علاوہ بھارتی اداکار انوپم کھیر نے بھی معاون کردار نبھایا ہے۔

یہ فلم سب سے پہلے 20 جنوری 2017 کے روز یوٹاہ میں منعقدہ ’’سن ڈانس‘‘ فلم فیسٹیول میں ابتدائی نمائش کےلیے پیش کی گئی تھی جہاں اسے شائقین کے علاوہ نقادوں نے بھی بہت پسند کیا تھا۔

فلم کی پسندیدگی دیکھتے ہوئے ایمیزون اسٹوڈیوز اور لائنزگیٹ فلمز نے امریکا میں ’’دی بِگ سِک‘‘ کی تقسیم اور نمائش کے حقوق 12 ملین ڈالر میں حاصل کرلیے۔ یہ 2017 کے ’’سن ڈانس فلم فیسٹیول‘‘ میں کسی بھی فلم کی تقسیم و نمائش کےلیے ادا کی گئی دوسری سب سے بڑی رقم تھی۔

اگرچہ یہ فلم 23 جون کے روز امریکا کے مختلف سنیما گھروں کی زینت بنے گی لیکن خدشہ ہے کہ مذہبی عقائد پر آزادانہ اظہارِ خیال اور ایک مخصوص فرقے پر کھلی تنقید کی بناء پر شاید یہ فلم پاکستان میں نمائش کےلیے پیش نہ کی جاسکے گی۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website