لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) عوام کا انتظار ختم ، رانا ثناء اللہ کی گاڑی کی سیف سٹی کیمروں میں لی گئی تصاویر منظر عام پر آگئی ہیں ، پبلک نیوز کے مطابق سیف سٹی کیمروں میں جو رانا ثناء اللہ کی گاڑی کی تصصاویر منظر عام پر آئی ہیں، ان میں رانا ثناء اللہ کی گاڑی تین بج کر 35 منٹس پر کینال روڈ پر سے گزری،3 بج کر 48 منٹ پر رانا ثناء اللہ کی گاڑی کو فردوس مارکیٹ کے کمیرے میں ریکارڈ کیا گیا، اس کے بعد 4 بج کر 1 منٹ پر گاڑی کنڈام چوک کے کمیروں میں ریکارڈ کی گئی ۔ اسی ویڈیو کو دیکھتے ہوئے رانا ثناء اللہ کے وکلاء نے کہا ہے کہ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ رانا ثناء اللہ کی گاڑی کو 3 بجے کر 25 منٹ پر روک لیا گیا تھا ۔
دوسری جانب لیگی رہنماء احسنن اقبال کا کہنا ہے کہ عمران خان کوفکرہےکہ اپوزیشن کوکیسےجیلوں میں ڈالیں،چین میں جا کروزیراعظم کہتے ہیں500لوگوں کوجیل میں ڈالوں گا،وزیراعظم کوصرف اپوزیشن کوجیل میں قیدکرنے کی فکرہے،رانا ثناءاللہ کےخلاف منیشات کاجھوٹا مقدمہ بنایا گیا،مسلم لیگ ن اس وقت عمران خان کےحسدکانشانہ بنی ہوئی ہے،رانا ثناءاللہ کےخلاف منشیات کاجھوٹا مقدمہ بنایا گیا،حکومتی وزراکےلانگ مارچ سےمتعلق بیان قابل مذمت ہیں،احسن اقبالحکومتی وزراکواشتعال انگیزبیانات سےگریزکرناچاہیے،کل شہبازشریف پارٹی کی سفارشات نوازشریف تک پہنچائیں گے،آج مسلم لیگ ن نےآزادی مارچ سےمتعلق سفارشات مرتب کی ہیں،حکومتی وزراکےآزادی مارچ سےمتعلق بیان قابل مذمت ہیں،کل مسلم لیگ ن کےقائدنوازشریف پارٹی سفارشات پرحتمی فیصلہ کریں گے۔جب کہ اس حوالے سے رانا ثناء اللہ نے آج پیشی کے موقع پر کہا کہ جس طرح انکے خلاف مقدمہ بنایا گیا ہے اس کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی ، انہیں صرف اس لیے پھنسایا جارہا ہے کیونکہ وہ نواز شریف کے ساتھی ہیں اور اسکی سزا بھگت رہے ہیں۔ عوام کی عدالت میں ایک مرتبہ پھر وہ سرخرو ہو کر نکلے گے ۔