کراچی (ویب ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے ”سندھ آدھا تمہارا، آدھا ہمارا“ کا نیا نعرہ لگادیا۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ایم کیوایم ناقابل تقسیم ہے ،پیپلزپارٹی کی تاریخ اِدھرہم ادھرتم کے نفرت انگیزنعرے سے شروع ہوئی، کوٹا سسٹم کی وجہ سے سندھ تقسیم ہوا پاکستان آزادی کے بعد ان کے ہاتھ آیا جن کو غلامی کی عادت تھی ،ہم بدنصیب ہیں کہ ہم نے آزادی کی قدر نہیں کی۔روزنامہ دنیا کے مطابق سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا کہ سندھ حکومت نا اہل ترین حکومت ہے ،کراچی والے لاڑکانہ کی غلامی قبول نہیں کریں گے ،سندھ کے اصل وارث ہجرت کر کے آنے والے ہیں، ہماری املاک پر سندھی وڈیروں نے قبضہ کیا ہوا ہے ،سندھ کو ہمیشہ سے ایک سمجھنے والے تاریخ کو مسخ کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کے باغ جناح میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے میں عامر خان کی جانب سے نعرے بھی لگائے گئے کہ ”سندھ میں ہو گا کیسے گزارہ، آدھا تمہارا آدھا ہمارا“۔ جلسے سے ڈپٹی کنوینرز کنورنویدجمیل،وسیم اختر،نسرین جلیل،ارکان رابطہ کمیٹی فیصل سبزواری،خواجہ اظہارالحسن اورابوبکرصدیقی نے خطاب کیا، جب کہ ڈپٹی کنوینرکنورنوید جمیل نے گیارہ قراردادیں پیش کیں،پنڈال میں تحریک پاکستان کے بانی رہنمائوں کی قدآدم تصاویر لگائی گئی تھیں۔ڈاکٹر خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ یہاں سے وہاں تک قوم متحد ومنظم ہے اورآج انسانوں کے سمندرسے مخالفین کی نیندیں حرام ہوجائیں گی۔سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان نے کہا کہ سندھ کبھی بھی ایک جغرافیائی اکائی نہیں رہا،سندھ کو ہمیشہ سے ایک سمجھنے والے تاریخ کو مسخ کرتے ہیں ،ماضی میں صرف مشرقی پاکستان اور مغربی پاکستان تھا،سندھ کے اصل وارث ہجرت کرکے آنے والے ہیں۔میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں سے تمام اختیارات چھین لیے گئے ،حکومت میں آنے کے بعد پوری کوشش کی ہے کہ کراچی کے مسائل حل کریں۔خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ کامیاب جلسے سے ثابت ہو گیا کہ کراچی ایم کیو ایم کے ساتھ ہے۔ فیصل سبزواری نے کہا کہ 1973 ءکے آئین کے تحت ملک میں مزید صوبوں کے قیام کے عمل کو نا ممکن بنانے کی کوشش کی گئی، گیارہ سال کی حکومت میں دو ہزار ارب روپے کے بجٹ میں بھٹو کے مزار کی یوسی کو بھی ماڈل نہیں بنا سکے ،جعلی ڈومیسائل بنوا کر شہری سندھ کی نوکریاں بیچی گئیں، ہم اٹھارویں ترمیم کے خلاف نہیں بلکہ جمہوری اقدار کی مخالفت کے خلاف ہیں۔نسرین جلیل نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان تشدد اور دہشت گردی کے خلاف ہے ،ہم اقلیتوں کے سب سے بڑے حامی ہیں ،اسٹیبلشمنٹ ہمیں شک کی نظر سے نہ دیکھے۔ایم کیوایم پاکستان کے ڈپٹی کنوینرکنورنویدجمیل نے باغِ جناح میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے 11 قراردادیں پیش کیں جن کو شرکاءکی جانب سے منظور کر لیا گیا۔منظور کی گئی قراردادوں کے مطابق صوبائی حکومت کراچی کے ٹیکسوں کی مد میں وصول ہونے والے محصولات میں سے 50فیصد کراچی، حیدرآباد، میر پور خاص، نواب شاہ اور سکھرپر خرچ کرے ، غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ، زائد بلنگ کو فی الفور بند کیا جائے اور کے الیکٹرک اپنا قبلہ درست کرے ،پانی کے منصوبے کے 4 کو ہنگامی طور پر مکمل کیا جائے اور کراچی کے ہر گھر میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ یہ اجتماع وفاق اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ فی الفور ہنگامی بنیادوں پر کراچی کے عوام کو پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں اور اس کا انتظام و اختیار کے ایم سی کے سپرد کیا جائے۔سندھ کی زمینوں کا از سر نو سروے کروا کر 70سال سے غاصب وڈیروں سے زمینیں وا گزار کروائی جائیں اور 24جولائی 2015 ءکے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق یہ زمینیں ان کے حقیقی وارثوں کو منتقل کی جائیں اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن قائم کیا جائے۔ ایم کیوایم پاکستان کے باغِ جناح کے جلسے میں پہلی مرتبہ پنڈال میں تحریک پاکستان کے بانی رہنمائوں قائداعظم محمدعلی جناح،لیاقت علی خان،مولانامحمدعلی جوہر،علامہ اقبال،سرسیداحمدخان سمیت دیگررہنمائوں کی قدآدم تصاویرلگائی گئیں جوعوام وصحافیوں کی توجہ کا مرکزرہیں۔ پنڈال میں سیکیورٹی کے انتظامات لیبرڈویژن اوراے پی ایم ایس اوکے کارکنان نے سنبھال رکھے تھے جومخصوص لباس اورکیپ پہنے ہوئے تھے۔