قومی ٹیم گروپنگ کی وجہ سے ہمیشہ ہی خبروں کی زد میں رہتی ہے ، کیا پاکستان کو انڈیا اور نیوزی لینڈ کیخلاف میچ میں گینگ آف فور کی وجہ سے شکست ہوئی؟
لاہور (یس اُردو) قومی کرکٹ ٹیم میں گروپنگ سے پاکستان کی ورلڈ ٹی 20 کے سیمی فائنل مرحلے میں رسائی کے عزم کو تو نقصان پہنچایا ہی ، لیکن عالمی سطح پر ملک کی جگ ہنسائی بھی خوب ہوئی ، سوشل میڈیا نےآفریدی کیخلاف کھیلنے والے چار کھلاڑیوں کو گینگ آف فور قرار دیدیا ہے ۔میگا ایونٹ میں گرین شرٹس نے موہالی کے میدان میں ایک ہو کر کھیلنے کے بجائے کرکٹ دیوانوں کے جذبات کیساتھ کھیلا ۔
گینگ آف فور یعنی موصوف احمد شہزاد ، شعیب ملک ، محمد حفیظ اور اپنی پرفارمنس سے زیادہ شکایتوں کی وجہ سے خبروں میں اِن رہنے والے عمر اکمل نےکیویز کو جیتا ہوا میچ تحفے میں دیدیا ۔موہالی کی بیٹنگ وکٹ پر یوں لگا جیسے تین کھلاڑی پاکستان نہیں بلکہ نیوزی لینڈ کی جانب سے میدان میں اترے جبکہ پروفیسر انجری کا بہانہ بنا کر گراونڈ سے باہر بیٹھے ٹیم آفریدی کی شکست کا تماشا دیکھتے رہے ۔سوشل میڈیا پر قومی ٹیم کی چار کالی بھیڑوں کو آڑے ہاتھوں لیا جا رہا ہے ، ناراض مداح انہیں مختلف القابات سے نواز کر دل کی بھڑاس نکال رہے ہیں ۔دوسری طرف قومی ٹیم کے آل راؤنڈر شعیب ملک کا موہالی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹیم میں گروپنگ کی بات درست نہیں تمام کھلاڑی میچ جیتنے کی پوری کوشش کرتے ہیں ۔شعیب ملک نے مزید کہا اگر شاہد آفریدی عالمی کپ جیت جاتے ہیں تو سب سے زیادہ خوشی انہیں ہو گی ، انہوں نے کہا کہ منفی باتوں کی وجہ سے ٹیم نہیں بن پا رہی ، گرین شرٹس کے آل راؤنڈر کا محمد عامر سے متعلق کہنا تھا کہ وہ غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل بولر ہیں اور ہر گزرتے دن کیساتھ ان کی کارکردگی بہتر ہوتی جا رہی ہے ۔