لاہور: پاکستان کے مایہ ناز سابق فاسٹ باﺅلر شعیب اختر نے شاہد آفریدی کی جانب سے اپنی کتاب میں لگائے گئے الزامات کی تائید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ سینئر کھلاڑیوں کے روئیے سے متعلق بہت کچھ لکھ سکتا تھا، اور میں اس کی مکمل طور پر حمایت کرتا ہوں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب اختر نے کہا کہ شاہد آفریدی نے اپنی کتاب میں جو ذکر کیا ہے، حقیقت میں سینئر کھلاڑیوں کا رویہ اس سے کہیں زیادہ برا تھا۔انہوں نے کہا ”میرے خیال سے شاہد آفریدی کو سینئر کھلاڑیوں کے جس روئیے کا سامنا کرنا پڑا، اس سے کہیں زیادہ کم اپنی کتاب میں لکھا ہے۔میں ان میں سے کچھ چیزوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے اور میں اس کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔“سینئرکھلاڑیوں کیساتھ گزرنے والے اپنے وقت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے شعیب اختر نے کہا کہ ایک مرتبہ تو چار سینئر کھلاڑی مجھے بلے کیساتھ پیٹنے ہی والے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 10 سینئر کھلاڑیوں نے بعد ازاں اپنے روئیے کے بارے میں معافی بھی مانگی تھی۔خیال رہے کہ شاہد آفریدی نے حال ہی میں منظر عام پر آنے والی اپنی کتاب میں جاوید میاںداد، وقار یونس اور دیگر کھلاڑیوں پر شدید تنقید کی جس کے بعد سابق ٹیسٹ عمران فرحت نے بھی ایک انٹر ویوکے دوران سابق آل راﺅنڈر پر سنگین الزامات عائد کیے۔دریں اثنا ءکتاب میں کئے گئے متنازعہ انکشافات کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے ، درخواست گزار نے ہائی کورٹ سے کتاب پر پابندی لگانے کی استدعا کی ہے ۔یاد رہے کہ شاہد آفریدی نے اپنی کتاب ‘گیم چینجر’ میں حقیقی عمر کا بھی بھانڈا پھوڑتے ہوئے انکشاف کر ڈالا کہ وہ 1975 میں پیدا ہوئے تھے لہٰذا پہلا ون ڈے میچ کھیلتے ہوئے ان کی عمر 19 برس تھی اور متعلقہ اتھارٹیز کی جانب سے 16 سال کی کم عمری کا دعویٰ درست نہیں ہے۔
واضح رہے کہ شاہد آفریدی کی عمر کرکٹ کی دستاویزات میں یکم مارچ 1980 درج ہے جو ان کی حقیقی عمر سے پانچ سال کم ہے اور اس لحاظ سے دیکھا جائے تو انہوں نے نیروبی میں سری لنکا کیخلاف 37 بالز پر تیز ترین سنچری کا کارنامہ 16 نہیں بلکہ 20 یا 21 برس کی عمر میں انجام دیا اور ان کا یہ کہنا بھی درست نہیں کہ وہ اس وقت 19 برس کے تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ نیروبی میں ہونے والے ٹورنامنٹ کیلئے براہ راست ویسٹ انڈیز سے طلب کئے گئے تھے جہاں وہ قومی انڈر 19 ٹیم کیلئے سیریز کھیل رہے تھے اور ان کا حالیہ انکشاف واضح کرتا ہے کہ وہ اس وقت حقیقی انڈر 19 پلیئر نہیں تھے۔ ان کی حقیقی عمر کا انکشاف یہ بات بھی سامنے لاتا ہے کہ وہ 2010 میں ٹیسٹ کرکٹ چھوڑتے وقت 34 یا 35 سال کے اور 2016 میں آخری بار ورلڈ ٹی ٹونٹی میں پاکستان کی نمائندگی کرتے وقت 36 سال کے نہیں بلکہ 40 یا 41 برس کے تھے۔ شاہد آفریدی نے اپنی کتاب میں وقار یونس کو خوفناک کوچ اور شعیب ملک کو کانوں کا کچا کہا جبکہ جاوید میانداد کو چھوٹا انسان قرار دیدیا۔ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی اپنی آپ بیتی گیم چینجر کی رونمائی کل کراچی کے ایک شاپنگ مال میں کرینگے۔ بوم بوم آفریدی نے کتاب میں سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے سابق کوچ وقار یونس کو اوسط درجے کا کپتان اور خوفناک کوچ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وقار یونس جب سے پاکستان ٹیم کے کوچ بنے تو اُن کی وسیم اکرم سے کشمکش رہی، وقار یونس نے ہر کام میں مداخلت کی، اسی لئے دونوں کے درمیان اختلافات رہے۔