نئی دہلی: پلوامہ حملے کے بعد بھارتیوں کی انتہا پسندی عروج پر ہے۔ بھارتی انتہا پسند تو اپنی جگہ لیکن اب بھارتی اداکاروں نے بھی بجائے اپنے جھوٹ کو چھپانے کے لئے پاکستان کے خلاف زہر اگلنا شروع کردیا ہے۔ بھارت کی معروف اداکارہ کنگنا رناوت نے کہا ہے کہ اب مقصد پاکستانیوں پر پابندی لگانا نہیں بلکہ پاکستان کو تباہی کے دہانے پر لے جانا کرنا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کنگنا رناوت نے حال ہی میں دئیے گئے انٹرویو میں پلوامہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاکستان کو آڑے ہاتھوں لیا اور الزامات ملسط کرتے ہوئے برس پڑیں۔ کنگنا نے بھارتی شاعر جاوید اختر کی اہلیہ شبانہ عظمی پر بھی تنقید کی اور انہیں بھارت اور پاکستان کے درمیان فنکارانہ تعلقات کی وجہ قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے صرف ہماری قوم کی سیکورٹی پر حملہ نہیں کیا بلکہ کھلے عام اور ذلت آمیز طریقے سے ہماری آزادی پر بھی حملہ کیا ہے۔ اب وہ گھڑی آ گئی ہے کہ ہمیں پاکستان کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرنے کی ضرورت ہےورنہ اس وقت غصے کے عالم میں ہماری خاموشی کا غلط مطلب لیا جائے گا۔ آج بھارت خون میں بہہ رہا ہے۔ہمارے بیٹوں کی ہلاکتیں ہماری آنتوں میں خنجر کھونپ رہی ہیں۔اس صورتحال میں اگر کوئی بھی امن کے بارے میں لیکچر دے تو اس پر کالی سیاہی پھینک دینی چاہئیے یا پھر اسے گدھے پر بٹھا دینا چاہئیے۔ کنگنا کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی فلم انڈسٹری میں بے شمار مخالفین قوتیں ہیں۔
اور یہ اینٹی نیشنل دشمنوں کا پیغام بڑھاتے ہیں۔ لیکن اب فیصلہ کن وقت ہے اب ہماری توجہ پاکستان پر پابندی نہیں بلکہ پاکستان کی تباہی پر ہونا چاہیے۔ کنگنا نے بھارتی شاعر جاوید اختر کی اہلیہ شبانہ عظمی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان جیسے لوگ کلچر ایکسچینج کے نام پر ملک کو نقصان پہنچاتے ہیں۔جب کہ شبانہ عظمی کا کنگنا رناوت کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ کیا آپ کو واقعی لگتا ہے کہ غم کے اس عالم میں مجھ پر ذاتی حملہ کرنا بنتا ہے جب پوری قوم ایک ہے اور اس پلوامہ حملے کی شدید مذمت کر رہی ہے۔ بھارتی عوام آپس میں ایک دوسرے پر جملوں کی گولہ باری سے کام لے رہے ہیں۔ بھارت نے پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا تو پاکستان نے اعلٰی ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کو تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کر دی۔ادھر جرمنی کے شہر میونخ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کرنے کا بھارتی وزیراعظم کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، بھارت کو الزام تراشی سے کچھ حاصل نہیں ہو گا۔ پاکستان جانی نقصان اور تشدد کے حق میں نہیں ہے، اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔یاد رہے کہ گذشتہ روز بھارتی سنٹرل ریزرو پولیس فورس کے 2547 اہلکاروں پر مشتمل قافلہ 78 بسوں میں جموں سے سرینگر جارہا تھا۔ سری نگر جموں شاہراہ پر پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی ایک بس سے ٹکرا دی، قریبی گاڑیاں بھی دھماکہ کی زد میں آگئیں۔ حملے میں 44 اہلکار ہلاک، 20 زخمی ہوئے تھے۔ ذرائع کے مطابق حملے کیلئے 300 کلو بارود استعمال کیا گیا۔۔ مقبوضہ کشمیر پولیس کے ترجمان نے کہا تھا کہ دھماکہ دیسی ساختہ بم کا تھا، بم ایک بس میں نصب تھا۔بھارتی میڈیا کے مطابق جیش محمد تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔