پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیجنڈ فاسٹ بولر فضل محمود کو ہم سے بچھڑے بارہ برس ہوگئے ۔اس عظیم کرکٹر نے ساری عمر پاکستان کی خدمت میں گزار دی۔
فضل محمود 18 فروری، 1927 میں لاہور میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے متحدہ ہندوستان میں شمالی پنجاب کی کرکٹ ٹیم سے رانجی ٹرافی میں حصہ لے کر فرسٹ کلاس کرکٹ کا آغاز کیا اور قیام پاکستان کے بعد 18 اکتوبر 1952 میں بھارت کے خلاف کھیل کر پاکستان ٹیم سے اپنا کیریئر شروع کیا اور 10 سال بعد16 سے20 اگست1962ء میں انگلستان کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ کھیل کر کرکٹ کو الوداع کہا۔ لکھنؤ میں پاکستان نے بھارت کے خلاف جو ٹیسٹ میچ جیتا اس میں فضل محمود نے 94 رنز دے کر بارہ وکٹیں لیں اور جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ فضل محمود دائیں ہاتھ کے بلے باز اور دائیں ہاتھ سے گیند کرانے والے فاسٹ میڈیم باؤلر تھے۔ انہوں نے 34 ٹیسٹ میچوں میں 139 وکٹیں حاصل کیں اور 13 اننگز ایسی ہیں جن میں انہوں نے پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
انہوں نے ایک سو بارہ انٹرنیشنل میچ بھی کھیلے جن میں انہوں نے چار سو چھیاسٹھ وکٹیں حاصل کیں۔ فضل محمود نے اوول کے میدان پر انگلستان کے خلاف ننانوے رنز دے کر بارہ وکٹیں حاصل کیں اور پاکستان نے انگلینڈ (ایم سی سی) کے خلاف اپنا پہلا ٹیسٹ میچ جیتا۔ اس میچ میں ان کے لیگ کٹرز نے بہت شہرت حاصل کی۔
وہ آف کٹر اور لیگ کٹر دونوں طرح کی گیندیں کرانے کے لیے بہت مشہور تھے اور میٹ کی پچوں پر خاص طور سے بہت مؤثر باؤلر سمجھے جاتے تھے۔ گیند پر زبردست کنٹرول اور پچ پر مسلسل موومنٹ کرانا ان کا امتیاز سمجھا گیا۔ وہ 30 مئی 2005 کو 78 برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جاملے۔