نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارت ہمیشہ سے ہی پاکستان کے خلاف اپنی روایتی ہٹ دھرمی برقرار رکھے ہوئے ہیں، لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی سے لے کر آبی دہشتگردی تک بھارت نے ہر حد پار کی۔ بھارت نے پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کرنے کا جھوٹا دعویٰ بھی کیا
جسے ان کے اپنے ہی کئی افسران نے جھوٹا اور بے بنیاد قرار دے د یا۔تاہم اب بھارتی آرمی چیف گذشتہ دو روز سے پاکستان کے خلاف زہر افشانی میں مصروف ہیں۔ بھارت آرمی چیف نے ایک مرتبہ پھر پاکستان میں سرجیکل اسٹرائیک کی بڑھک ماری ہے ۔ بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے کہا کہ پاکستان میں ایک مرتبہ پھر سرجیکل اسٹرائیک کی ضرورت ہے، لیکن وقت نہیں بتا سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان وہی کررہا ہے جو کرتا آیا ہے، پاکستان کو درد محسوس کروانےکا وقت آگیا ہے۔جنرل بپن راوت نے کہا کہ ہم اپنی اگلی کارروائی کی تفصیلات بتا نہیں سکتے، بھارتی فوج کی کارروائی میں ہمیشہ سرپرائزہوتا ہے۔ یہی نہیں, بھارتی میڈیا کو انٹرویومیں بھارتی آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی عمران خان کے آنے کے بعد بھی تبدیل نہیں ہوئی۔ پاکستانی اسٹیبلمشنٹ کا اثرورسوخ سول حکومت پر بھی ہے جس کی وجہ سے عمران خان کی حکومت پالیسی میں تبدیلی نہیں لا پارہی،،عمران خان نے اقتدار میں آتے ہی امن کے لیے پیغامات بھیجنے کی کوشش کی تھی لیکن ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ کیا پاکستانی اسٹیبلشمنٹ واقعی امن چاہتی ہے ؟ زمینی حقائق اور باتوں میں فرق ہے ، پاکستانی حکومت اوراسٹیبلشمنٹ میں اس حوالے سے ہم آہنگی نہیں ، اگرچہ اسلام آباد کے پاس ابھی وقت ہے اور اس نے کئی بار کہا کہ پاکستانی سرزمین دہشتگردی کے لیے استعمال نہیں ہو رہی تاہم حقیقت اس سے مختلف ہے ،ہم دیکھ سکتے ہیں دہشتگردی ہو رہی ہے اور دہشتگرد سرحد پار سے آرہے ہیں،،پاکستان دہشتگردی کو فروغ دے رہا ہے ،آپ کچھ ایسا کرکے دکھائیں کہ ہم سمجھیں پاکستان دہشت گردی کوفروغ نہیں دے رہا، دہشتگردی کسی مسئلے کا حل نہیں،،پاکستان کے مخلص ہو نے تک بات چیت کامیاب نہیں ہوگی۔