اسلام آباد(یس اردو نیوز)پاکستان 25 ہزار بھارتی باشندوں کو بھارتی حکام کی جانب سے بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کے ڈومیسائل سرٹیفیکیٹس کے غیرقانونی اجرا کو قطعی طورپر مسترد کرتا ہے۔ کشمیریوں نے بھی بوگس ڈومیسائل کے اجراءکو مسترد کردیا ہے۔ ”جموں وکشمیر گرانٹ آف ڈومیسائل سرٹیفکیٹ (پروسیجر) 2020 “ کے تحت بھارتی حکومت کے اہلکاروں سمیت غیرکشمیریوں کو سرٹیفیکیٹس کا اجراءغیرقانونی، کالعدم اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور عالمی قانون بشمول چوتھے جینیوا کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تازہ بھارتی اقدام سے پاکستان کے اس موقف کی تصدیق ہوگئی ہے کہ 5 اگست 2019 کے بھارتی حکومت کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدام کے پس پردہ اصل عزائم اور مقصد بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرکے کشمیریوں کو ان کے اپنے علاقے میں اقلیت میں بدلنا ہے۔ یہ ’آر۔ایس۔ایس، بی۔جے۔پی‘ کے ”ہندتوا“ ایجنڈے کا پرانا حصہ ہے۔ بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرکے بھارتی حکومت چاہتی ہے کہ کشمیری استصواب رائے کا اپنا حق استعمال نہ کرسکیں جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ وغیرجانبدارانہ استصواب رائے کی صورت میں انہیں دیاگیا ہے۔ ان قابل مذمت اور مذموم اقدامات کے ساتھ ساتھ مسلسل قدغنوں، ظالمانہ فوجی چھاپوں ومحاصروں، ماورائے عدالت شہادتوں، قیدو بند، گرفتاریوں کے ہتھکنڈوں اور انسانی حقوق کی سنگین ترین پامالیوں کے ذریعے بھارت اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں اپنے غاصبانہ قبضے کو طول دینا چاہتا ہے۔ بھارت یاد رکھے کہ ماضی میں اس کے تمام تر ظلم، جبرواستبداد کے باوجود کشمیریوں کے پایہ استقلال میں لغزش نہیں آئی اور نہ ہی بھارت مستقبل میں اپنی اس مذموم سازش میں کامیاب ہوگا۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری مداخلت کرتے ہوئے بھارت کو اپنے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی باشندوں کو بسا کر آبادی کا تناسب تبدیل کرنے سے روکے جہاں اس نے غیرقانونی قبضہ کررکھا ہے اور جو عالمی طورپرمسلمہ متنازعہ خطہ ہے۔ بھارت پر زور دیا جائے کہ بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کے جاری کردہ تمام غیرقانونی ڈومیسائل سرٹیفکیٹس فی الفور منسوخ کرے اورڈومیسائل سے متعلق رولز کو کالعدم قراردے جن کا مقصد آبادی کا تناسب تبدیل کرکے کشمیریوں کو ان کے حق رائے دہی سے محروم کرنا اور انہیں مزید بے اختیار بنانا ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کے ذریعے بھارت کو اس کی عالمی ذمہ داریوں کا پابند بنایاجائے۔ ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے والے یاد رکھیں کہ بھارت کو اپنے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بیرونی لوگوں کو آباد کرنے کا کوئی قانونی اختیار حاصل نہیں۔ عالمی قانون بھارت کو ایسے غیرقانونی اقدامات سے روکتا ہے۔