رملہ (یس ڈیسک) محمود عباس نے کہا ہے کہ انھوں نے سلامتی کونسل میں قرار داد دوبارہ پیش کرنے کے لیے اردن سے مشاورت کی ہے۔
اردن سال نو کے بعد بھی سلامتی کونسل کا رکن رہے گا جبکہ دیگر غیر مستقل اراکین تبدیل ہو جائیں گے۔ جس کے باعث فلسطینی صدر کو امید ہے کہ سلامتی کونسل کے نئے منتخب ہونے والے ممالک 2017 تک مقبوضہ علاقوں سے اسرائیلی قبضہ ختم کرنے کے حق میں ووٹ دیں گے۔
تاہم امریکا کے ویٹو کرنے سے قرار داد پھر مسترد ہو سکتی ہے۔ اس حوالے سے محمود عباس کا کہنا ہے کہ چاہے قرار داد دوبارہ مسترد ہو جائے مگر وہ اسے سلامتی کونسل میں پیش کرائیں گے۔