غزہ: غزہ میں مظاہرین نے خیمے گاڑ لیے جب کہ قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی ہلاک اور سات زخمی ہو گئے ہیں۔
بین الااقوامی خبررساں ادارے کے مطابق غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ کی زد میں آکر ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔ 31 سالہ عمر سیمیئور نامی شخص سرحد کے قریب اپنے کھیت میں کام کر رہا تھا کہ اسرائیلی فوج کی اندھی گولی کا شکار بن گیا۔ فلسطین میں مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے خلاف چھ ہفتوں سے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے تاہم 30 مارچ سے ان مظاہروں میں شدت آ گئی ہے اور مظاہرین کی جانب سے صرف غزہ میں 700 میٹر پر محیط طویل خیمے لگا دیئے گئے ہیں جسے روکنے کے لیےقابض اسرائیلی فوج نے مظاہرین کیمپ کے سامنے 100 سے زائد اسنائپر متعین کردیئے ہیں۔
بین الااقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جمعہ کے روز ہی خان یونس میں مظاہروں پر اسرائیلی فوج کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں سات مظاہرین زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ مظاہرے 30 مارچ 1976 میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کی مناسبت سے کیے جا رہے تھے جب کہ اس بار امریکا کی جانب سے یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دیئے جانے کے بعد سے ان مظاہروں میں شدت آئی ہے۔