اسلام آباد: چیرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیرصدارت پاناما کیس میں شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز پر غور کے لیے ایگزیکٹ بورڈ کا اجلاس جاری ہے۔
پاناما کیس کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے نیب کو 6 ہفتوں میں شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا حکم دے رکھا ہے اور عدالت کی دی گئی مدت کل ختم ہو رہی ہے۔ نیب لاہور اور راولپنڈی نے شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز تیار کرکے ہیڈ کوارٹر کو بھجوادیئے ہیں جب کہ ریفرنسز پر غور کے لیے اجلاس گزشتہ روز ہی ہونا تھا جسے نیب کے پراسیکیوٹر کی عدم دستیابی کے باعث ملتوی کیا گیا۔ جیونیوز کےمطابق چیرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس جاری ہے جس میں ڈپٹی چیرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل، ڈی جی آپریشنز اور دیگر حکام شریک ہیں۔ اجلاس میں نوازشریف، حسن، حسین اور مریم نواز سمیت اسحاق ڈار کے خلاف 4 ریفرنسز پر غور کیا جارہا ہے۔
نیب لاہورنے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے تین بچوں کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیزجب کہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے بارے ریفرنسز ایگزیکٹو بورڈ کو منظوری کے لیے بھیجے ہیں۔ اس کے علاوہ نیب راولپنڈی نے شریف خاندان کے خلاف عزیزیہ اسٹیل ملز اور 11 کمپنیوں سے متعلق 2 ریفرنسز الگ سے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں منظوری کے لیے بھیجے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد شریف خاندان کے خلاف 8 ستمبر کو2 ریفرنسزراولپنڈی کی احتساب عدالت اور 2 اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر کیے جائیں گے۔