پاناما کیس کے لیے شریف خاندان نے ملک کے 4 بڑے قانون دانوں کی خدمات حاصل کرلیں۔
پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اپنی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے جس کے مطابق شریف خاندان کے معلوم ذرائع آمدن کو دیکھتے ہوئے ان کے رہن سہن میں تضاد پایا جاتا ہے۔ حکومت کی جانب سے پہلے ہی جے آئی ٹی رپورٹ کو یکسر مسترد کرکے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اب شریف خاندان نے بھی پاناما کیس سے نمٹنے کے لیے ملک کے 4 بڑے قانون دانوں کی خدمات حاصل کرلی ہیں جن میں اب تک خواجہ حارث اور امجد پرویز کے نام سامنے آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق خواجہ حارث شریف خاندان کی قانونی ٹیم کی سربراہی کریں گے۔ ان کے علاوہ امجد پرویز اور دیگر 2 قانون دان ٹیم میں شامل ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ قانون دان امجد پرویز نیب کیسز کے ماہر تصور کیے جاتے ہیں اور وہ این آئی سی ایل کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما پرویز الہیٰ کے صاحبزادے مونس الہیٰ کے وکیل بھی رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق شریف خاندان کے 2 کیسز سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) اور 2 وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے پاس ہیں۔ ذرائع کے مطابق شریف خاندان کے وکلا جے آئی ٹی رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں اور ٹیم ہفتے کے اختتام تک سپریم کورٹکے لیے اپنا جواب تیار کرلے گی۔