اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کا فیصلہ محفوظ کیے جانے کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس جاری ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزراء اور مشیروں کو طلب کیا گیا ہے جو وزیراعظم ہاؤس پہنچ چکے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے پاناما کیس سے متعلق قانونی ٹیم بھی طلب کرلی۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ اس سے قبل سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت مکمل ہوگئی جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا.
پاناما کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد بینچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ پہلے ہی نااہلی کا معاملہ دیکھ رہے ہیں اور جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ گارنٹی دیتے ہیں وزیراعظم کی نااہلی کا جائزہ لیں گے جب کہ جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا تھا کہ اپنے فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی جانب سے 17 جولائی کو رپورٹ جمع کرانے کے بعد عدالت عظمیٰ کے 3 رکنی بینچ نے آج کیس کی مسلسل پانچویں سماعت کی جس میں وزیراعظم کے بچوں کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے اپنے دلائل مکمل کیے۔ اسحاق ڈار کے وکیل طارق حسن نے بھی دوسری مرتبہ اپنے دلائل مکمل کیے جب کہ تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری نے جواب الجواب دیا اور شیخ رشید نے جوابی دلائل دیئے۔ جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں جسٹس عظمت سعید اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعتیں کیں۔