آج سپریم کورٹ میں تمام گزارشات مکمل کر لی گئیں ، آج سے کیس کا فیصلہ لکھنے کا عمل شروع کر دیا جائے گا
اسلام آباد: پاناما لیکس عملدرآمد کیس کی سماعت مکمل ہوگئی ہے جس کے بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ آج پاناما کیس کا تیسرا اور حتمی رائونڈ مکمل کر لیا گیا، اسحاق ڈار، مریم نواز اور جماعت اسلامی کے وکلا نے بھی کیس میں دلائل دیئے ، 20 سمتبر 2016 ء میں پاناما کیس کی پہلی سماعت کا آغاز ہوا تھا جس کے بعد حزب اقتدار اور حزب اختلاف کی جماعتوں نے کیس کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ میں بھرپور انداز میں حاضری دی ۔ کیس کی سماعت کا آغاز 17 جولائی سے دوبارہ کیا گیا تھا اور اس پر تمام اعتراضات کو بھی زیر غور لایا گیا تھا ۔ آج سماعت کے موقع پر جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ وہ کیس میں وزیر اعظم کی نااہلی کے حوالے سے بھی غور کریں گے۔
جسٹس عظمت سعید نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت کی کیس میں شامل ہر چیز پر نظر ہے ، ہم ہر معاملے میں شفافیت کے خواہاں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس بات کو تسلیم کیا تھا کہ کیس میں جن اثاثوں کا ذکر کیا گیا ہے وہ تمام ان کی ملکیت ہیں ، عدالت نمے اپنے ریمارکس میں کہا کہ وزیر خزانہ سے تفتیش کی گئی تو وہ اثاثوں کے حوالے ےس عدالت کو تسلی بخش جواب نہ دے سکے جس پر عدالت ان کیخلاف بھی کارروائی کرنے پر غور کر رہی ہے۔