counter easy hit

پارہ: الم 1 سورةالبقرة مدنیہ رکوع 9 آیت 72 سے 82

تحریر : شاہ بانو میر

اور تمہیں یاد ہے وہ واقعہ جب تم نے ایک شخص کی جان لی تھی
پھر اس کے بارے میں جھگڑنے اور ایک دوسرے پر قتل کا الزام تھوپنے لگے تھے
اور اللہ نے فیصلہ کر لیا تھا
کہ
جو کچھ تم چھپاتے ہو اسے کھول کر رکھ دے گا ٬
اُس وقت ہم نے حکم دیا
کہ
مقتول کی لاش کو اس کے ایک حصے سے ضرب لگاؤ
دیکھو
اس طرح اللہ مُردوں کو زندگی بخشتا ہے ٬
اور
تمہیں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے ٬
تا کہ
تم سمجھو
مگر ایسی نشانیاں دیکھنے کے بعد بھی آخرکار تمہارے دل سخت ہو گئے ٬
پتھروں کی طرح سخت بلکہ سختی میں کچھ اِن سے بھی بڑھے ہوئے ٬
کیونکہ
پتھروں میں سے تو کوئی ایسا بھی ہوتا ہے جس میں سے چشمے پھوٹ بہتے ہیں ٬
کوئی پھٹتا ہے اور اس میں سے پانی نکل آتا ہے ٬
اور
کوئی اللہ کے خوف سے لرز کر گر بھی پڑتا ہے٬
اللہ تمہارے کرتوتوں سے بے خبر نہیں ہے٬
اے مسلمانو
اب کیا ان لوگوں سے تم یہ توقع رکھتے ہو
یہ تمہاری دعوت پر ایمان لے آئیں گے؟
حالانکہ
اُن میں سے ایک گروہ کا شیوہ یہ رہا ہے
کہ
اللہ کا کلام سنا اور پھر خوب سمجھ بوجھ کر دانستہ اس میں تحریف کی٬
(محمد رسول اللہﷺ ) پر ایمان لانے والوں سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں
کہ
ہم بھی انہیں مانتے ہیں ٬
اور
جب آپس میں ایک دوسرے سے تخلیہ کی بات چیت ہوتی ہے ٬ تو کہتے ہیں ٬
کہ
بیوقوف ہو گئے ہو؟
اِن لوگوں کو وہ باتیں بتاتے ہو جو اللہ نے تم پر کھولی ہیں ٬
تا کہ
تمہارے رب کے پاس تمہارے مقابلے میں انہیں حجت میں پیش کریں؟
اور
کیا یہ جانتے نہیں ہیں٬
کہ
جو کچھ یہ چھپاتے ہیں اور جو کچھ یہ ظاہر کرتے ہیں ٬
اللہ کو سب باتوں کی خبر ہے؟
ان میں ایک دوسرا گروہ امّیوں کا ہے٬
جو کتاب کا تو علم رکھتے نہیں٬ بس اپنی بے بنیاد باتوں اور آرزوؤں کو لئے بیٹھے ہیں٬
اور
محض وہم و گمان پر چلے جا رہے ہیں ٬
پس
ہلاکت اور تباہی ہے اُن لوگوں کیلئے جواپنے ہاتھوں سے شرع کا نوشتہ لکھتے ہیں ٬
پھر
لوگوں سے کہتے ہیں
کہ
یہ اللہ کے پاس سے آیا ہوا ہے٬
تا کہ اس کے معاوضے میں تھوڑا سا فائدہ حاصل کر لیں ٬
اُن کے ہاتھوں کا یہ لکھا بھی اُن کے لئے تباہی کا ساماں ہے ٬
اور
ان کی یہ کمائی بھی اُن کے لئے موجب ہلاکت ہے ٬
وہ کہتے ہیں
کہ
دوزخ کی آگ ہمیں ہر گز چھونے والی نہیں ٬
اِلّا
یہ کہ چند روز کی سزا مل جائے تو مل جائے ٬
اِن سے پوچھو
کیا تم نے اللہ سے کوئی عہد لے لیا ہے٬
اس کی خلاف ورزی وہ نہیں کر سکتا؟
یا
بات یہ ہے کہ تم اللہ کے ذمہّ ڈال کر ایسی باتیں کہ دیتے ہو٬
جن کے متعلق تمہیں علم نہیں ہے٬
کہ
اس نے اِن کا ذمہّ لیا ہے ؟
آخر
تمہیں دوزخ کی آگ کیوں نہ چھوئے گی؟
جو بھی بدی کمائے گا اور اپنی خطا کاری کے چکر میں پڑا رہے گا ٬
وہ دوزخی ہے ٬
اور
دوزخ ہی میں وہ ہمیشہ رہے گا ٬
اور
جو لوگ ایمان لائیں گے ٬
اور
نیک عمل کریں گے وہی جنتی ہیں ٬
اور جنت میں وہ ہمیشہ رہیں گے