لاہور(ویب ڈیسک )پنجاب میں پنجاب ایجوکیشن کمیشن کے تحت پانچویں کا امتحان ختم ۔اساتذہ اور انکے خاندان کے افراد کیلئے ہیلتھ کارڈ کا اعلان ۔سرکاری اسکولوں میں رٹاسسٹم سے نجات کیلئے ابتدائی طور پر پرائمری لیول پر اردو میں تعلیم دینے کا فیصلہ ۔ پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کے تحت 5 ویں جماعت کا امتحان ختم کرنے کامنصوبہ بنالیا گیا۔ اس کے پہلے فیز میں 2019ء سے پانچویں کا امتحان بورڈ کے تحت ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پانچویں کے امتحان میں لاہور سمیت صوبے بھر میں 23 لاکھ سے زائد طلبا وطالبات شرکت کرتے ہیں۔۔ پنجاب حکومت 2019 سے پانچویں کا امتحان پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کے تحت نہیں لے گی۔ جبکہ دوسرے فیز میں آٹھویں کا امتحان بھی ایگزامینیشن کمیشن کے تحت نہ لینے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ یاد رہے پانچویں کے امتحانات کے انعقاد کے لیے تمام اخراجات حکومت پنجاب برداشت کرتی ہے۔ حکومت کے مطابق کمیشن کے تحت ہونے والے ان امتحانات کے مثبت اثرات مرتب نہیں ہورہےہیں یہ امتحان بچوں پر اضافی بوجھ ہیں۔ ذرائع کے مطابق پنجاب ایگزامینیشن کمیشن اگلے سال صرف آٹھویں جماعت کا امتحان لے گا ۔ جبکہ اس سےپہلے پنجاب ایگزامینیشن کمیشن ہر سال پانچویں اور آٹھویں دونوں جماعتوں کا امتحان منعقد کراتا تھا۔ حکام کے مطابق پیف پارٹنر اور پبلک سکولوں کی امتحان کیلئے رجسٹریشن نہیں کی جائے گی۔ سکول انفارمیشن سسٹم پر پہلے سے رجسٹرڈ طلبا کا امتحان لیا جائے گا۔پیک امتحان کیلئے صرف پرائیوٹ سکولوں کےطلبا کی رجسٹریشن کیجائے گی۔واضح رہے کہ پیک کے تحت ہر سال 25 لاکھ طلبا امتحان دیتے ہیں۔دوسری جانب وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ایوان اقبال میں سلام ٹیچرز ڈے کے حوالے سے تقریب سے خطاب کر تے ہوۓ کہا ہے کہ پاکستان کو اس وقت سنگین اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے۔
آج کل مارچ کا بہت واویلا ہے۔ اگرلانگ مارچ کرنا ہے تو غربت جہالت بیروزگاری کیخلاف کیا جائے۔ صحت و تعلیم کی بہتری کے لئے مارچ ہوا تو میں خود ایسے مارچ میں شرکت کروں گا۔ پنجاب حکومت نے اساتذہ اور تعلیمی سہولتوں کی بہتری کیلئے بہت سے نئے اقدامات کئے ہیں۔اس میں میری بھی سپورٹ شامل ہے۔ ہمیں ای ٹرانسفر پالیسی کے حوالے سے بہت سی مشکلات آئیں لیکن ہم نے یہ کام کرکے دکھایا ہے۔ انشاء اللہ ایک برس کے اندر اساتذہ کے حوالے سے ہر چیز آن لائن کردی جائے گی۔ سکولوں میں اساتذہ اور طلبا کی تعداد کو حقیقت پسندانہ بنانے کیلئے کام کا آغاز کر دیا گیا ہے اور جلد ہی سکولوں میں اساتذہ کی کمی دور کر لی جائے گی۔ انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ بچوں کو پڑھانے پر پوری توجہ دیں۔ ہم ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ سیکرٹری سکولز ایجوکیشن ارم بخاری نے کہا کہ ہر سال صوبے کے ایک ٹیچر کو ٹیچر آف دی ایئر کا ایوارڈ دیا جائے گا اور اس ایوارڈ کی انعامی رقم 10 لاکھ روپے ہوگی جبکہ ٹیچر آف دی ایئر کا ایوارڈ حاصل کرنے والے ٹیچر کی تصویر صوبائی وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم کے دفاتر میں نصب کی جائے گی۔