اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) اسلام آباد کے اسپتال میں بدخت والدین نوزائیدہ جڑواں بچوں کو چھوڑ کر چلے گئے۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کہا جاتا ہے اولاد سے بڑی کوئی نعمت نہیں ہوتی لیکن اس دنیا میں ابھی بھی کچھ لوگ ایسے ہیں جنہیں اس نعمت کی قدر نہیں۔ جہاں ایک طرف اولاد کی نعمت سے محروم والدین دن رات اولاد پیدا ہونے کی دعائیں مانگتے ہیں وہیں کچھ ایسے والدین بھی ہیں جو اللہ کی اس نعمت کو ٹھکرا دیتے ہیں۔حال میں اسلام آباد میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جس نے سب کو حیرانگی میں مبتلا کر دیا۔بتایا گیا ہے کہ بدھ کے روز اسلام آباد میں والدین نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (پمز) میں اپنے نومولود جڑواں بچوں کو چھوڑ دیا اور وہاں سے چلے گئے۔حکام کا کہنا ہے کہ اب دونوں جڑواں بچوں کو گود لینے والوں کے حوالے کیا جائے گا،ڈپٹی کمشنر اسلام آباد محمد حمزہ شفقت کا کہنا ہے کہ جو جوڑے بچوں کو اپنانا چاہتے ہیں وہ سیکٹر G-11/4 میں واقع دفتر سے رابطہ کریں۔انہوں نے مزید کا کے بچوں کو جن بھی والدین کے حوالے کیا جائے گا انہیں جانج پڑتال کے عمل سے گزرنا پڑے گا جس میں دیکھا جائے گا کہ وہ بچوں کی پرورش ٹھیک طریقے سے کر سکتے ہیں یا نہیں۔
سوشل میڈیا پر جڑواں بچوں کی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں جس کچھ صارفین نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ بچوں کی قدر ان والدین سے پوچھیں جو اس نعمت سے محروم ہیں۔جب کہ کئی صارفین نے اس خواہش کااظہار کیا کہ وہ ان دونوں بچوں کو گود لینا چاہیں گے۔خیال رہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے کہ اسلام آباد کے اسپتال میں والدین نوزائیدہ بچوں کو چھوڑ گئے ہوں۔دو ماہ قبل بھی اسپتال سے اسی طرح دو بچے ملے تھے۔ان بچوں کو اپنانے کے لیے 42 خاندانوں نے رابطہ کیا۔بچوں کی پرورش کے لیے دو خاندانوں کو منتخب کیا گیا اور بچوں کو ان کے حوالے کیا گیا۔