پیرس ( اے کے راؤ) صوفی محمد وحید کی نماز جنازہ مرکز منہاج القرآن فرانس میں ادا کر دی گئی۔ تین دہائیوں قبل حصول رزق کی خاطر جہلم سے فرانس پاوں پے تشریف لانے والے صوفی محمد وحید تابوت میں پی آئی اے سے پاکستان روانہ کر دیے گئے۔ اناللہ وا انا الیہ راجیون۔ 6 بچے اور ایک بیوہ سوگوار ٹھرے۔
ایک سچا پاکستانی اپنے ملک کی غربت دور کرنے کی خاطر ساری زندگی ملک سے دور رہا اور آج اسی ملک کی مٹی میں ملنے کی خاطر پاکستان پہنچ رہا ہے۔ مگر 6 پاکستانی نزاد فرنچ فرانس کی اکانومی کو سٹیبل کرنے کے لیے چھوڑ گیا۔ موصوف انتہائی ملن سار اور صوم صلواۃ کے پابند تھے۔ حصول رزق میں سرگرداں رہے پر اللہ اور اس کے رسول کو کبھی نہیں بھولے۔
جس کا ثبوت ورکنگ ڈے ہوتے ہوئے بھی ہر نسل کے لوگوں کا بڑی تعداد میں نماز جنازہ میں حاضر ہونا تھا ۔پہلی بار مرکز منہاج القرآن میں نماز جنازہ پڑھنے والوں میں برابر تعداد میں افریکن ، عربی ، خواتین و حضرات اور پاکستانی شامل تھے۔
اور کل پہلی بار دوسرے ممالک کے مسلمانوں کو ایک عام پاکستانی کے لیے روتا دیکھا۔ اور یہ رونا کسی نام نہاد کمیونٹی سربراہ کے دوستوں یاروں یا رشتہ داروں کا نہیں تھا، یہ خالص دین داروں کا اجتماع تھا پیرس میں کمیونٹی راہنماء کا لیبل اپنے نام کے ساتھ سجانے والے کل ایک دین دارکے نماز جنازہ کے ایک بڑے اجتماع میں شمولیت سے محروم رہے۔