پیرس (اے کے راؤ سے) میڈیا رپورٹ کے مطابق ’نیو ورلڈ ویلتھ‘ اور ایل آئی اوگلوبل کی طرف سے مشترکہ طور پر جاری کی گئی رپورٹ میں 2000 سے 2014 کے درمیان تقریباً 42 ہزار ملین مین فرانسیسی امرا ٹیکسوں سے بچاؤ کے لیے دوسرے ممالک کو ہجرت کر گئے ہیں۔
ملین مین امرا کی دوسری بڑی ملک چھوڑنے والی تعداد بھارتیوں کی ہے جنہوں نے سکیورٹی اور بچوں کی تعلیم جیسی وجوہات کے سبب تقریباً 61 ہزار بھارتی کروڑ پتی دوسرے ممالک کو ہجرت کر گئے ہیں۔
امرا کی بیرون ملک ہجرت کی اس فہرست میں دیگر ممالک بھی شامل ہیں جن میں اس مدت میں بیرون ملک بسنے والے ملین مین کی فہرست میں چینی شہری اؤل نمبر پر ہیں اور چين کے تقریباً 91 ہزار لوگ دوسرے ممالک میں جا کے بسے ہیں۔ اٹلی کے 23 ہزار اور روس کے 20 ہزار امیر شہری دوسرے ملکوں کو ہجرت کر گئے۔
’نیو ورلڈ ویلتھ‘ اور ایل آئی اوگلوبل کی رپورٹ کے مطابق ’زیادہ تر بھارتی امیر متحدہ عرب امارات، برطانیہ، امریکہ، سنگاپور اور آسٹریلیا کا رخ کیا ہے۔ وہیں چین کے کروڑ پتیوں کی منزل امریکہ، ہانگ کانگ، سنگاپور اور برطانیہ رہی پے۔`
رپورٹ کے مطابق، برطانیہ میں باہر سے آنے والے ایسے امیر لوگوں کی تعداد گزشتہ 14 برسوں میں تقریباً سوا لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ ایسے تقریباً 52 ہزار امیر ترین لوگ امریکہ میں جا کر بسے جبکہ ہجرت کرنے والے ملین مین کی تیسری پسندیدہ جگہ سنگاپور ہے جہاں تقریباً 46 ہزار لوگ آباد ہوئے۔
پیرس مین ٹیکسی چلانے والے ایک پاکستانی طارق چوھدری کا کہنا ہے کہ امرا کا اپنا آبائی ملک چھوڑنے کی وجوہات ہر ملک کی مختلف ہیں ، 42 ہزار فرانسیسیوں کی ملک چھوڑنے کو ملک میں برھٹے ہوئے ٹیکس کے نظام کو کرار دیا۔
91 ہزار چینیوں کا امکریہ،برطانیہ اور سنگا پور کی مضبوط معیشت میں اشتراک کو قرار دیا۔
جبکہ 61 ہزار بھاتیوں کروڑ پتیوں کا ملک کو چھوڑنا وہاں کی سیکورٹی اور ملک مین بڑھتی ہو انارکی اور بھارت کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ جنگی جنون کرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت مین بی جے پی کی پیچھلے 14 سالوں سے سیاست میں پراگرس اور مودی حکومت کے قیام نے بھارتی امرا کو ملک چھوڑنے پر مجبور کیا۔