پیرس (اے کے راؤ) بھارت کے 69 ویں یوم جہموریہ کو کشمیری عوام نے دنیا بھر کی طرح پیرس میں بھی یوم سیاہ کے طور پر منایا. اس سلسلے میں ایفل ٹاور کے قریب پلاس ( Trocadero )پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کا اہتمام زاہد اقبال ہاشمی ، عمران رشید چوھدری اور چوھدری زوالفقار نے کیا تھا. اس احتجاج میں پاکستان سے آئے ہوئے سابق وزیر ریاض فتیانہ اور رہنما پاکستان تحریک انصاف شہریار نے بھی شرکت کر کے کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی اور ان پر ہونے والے مظالم اور بربریت کے خلاف آواز بلند کرتے ہویے نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی سخت مذمت کی گئی۔
پرو گرام کی نظامت عمران رشید چوھدری نے کی انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق، حق آزادی دیا جائے، کئی سو سال تاریخی اور جغرافیائی حیثیت کا حامل خطہ کشمیر اور کشمیری قوم کی آزادی سے محروم کرنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، جس پر عالمی طاقتوں کو بغور دیکھنا ہوگا۔
جنرل سیکریٹری پاکستان عوامی تحریک قاری طاہر عباس احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ہر حکومت نے کشمیر کے نام پر سیاست چمکائی۔ ان کا کہنا تہا کہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن اور خوشحالی کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا مانگتا ہے۔
احتجاجی مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف فرانس کے سابق کوارڈینیٹر عمر رحمان نے کشمیر میں عوام پر ہونے والے مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی کو باعث حیرت کرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی انتہا کردی ہے، جس پر عالمی برادری اور حکومت پاکستان خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔
میاں زوالفقار جتالہ نے اپنے خطاب میں بلوچستان کی بدامنی اور مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی کو مودی حکومت کی کارستانی کرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک پر امن ملک ہے ہم دہشت گردی کے خلاف ہیں اور انڈیا کو چاہیے کے کشمیر میں نہتے عوام پر جبر بند کرے. چوھدری زوالفقار احمد نے درخواست کی کہ ہر شخص کشمیر ایشوء کو میڈیا میں پرموٹ کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
معروف کشمیر رہنما زاہد ہاشمی نے کہا کہ اہل کشمیر کو عالمی سطح پر استصواب رائے کا تسلیم شدہ حق ملنا چاہیے۔ مسئلہ کشمیر عالمی ضمیر اور عالمی اجتماعی شعور کیلئے ایک سوال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہل کشمیر 6 دہائیوں سے پر امن جدوجہد کے ذریعے استصواب رائے کا حق مانگ رہے ہیں۔ تحریک آزادی کشمیر ایک تسلیم شدہ قانونی تحریک ہے، ایک کروڑوں 15 لاکھ انسانوں کو آزادی کے حق سے محروم نہیں رکھا جاسکتا۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر کا دورہ کریں اور تمام حالات کو اپنی آنکھوں سے دیکھیں۔