فرانس : پیرس ادبی فورم کے حوالے سے محترمہ روحی بانو کی وضاحت ایاز محمود ایاز نے کائنات میں جو نیوز لگائی ہے پڑھی بڑی حیرت ہوئی۔ یہ کیا مجھے نکاتے ہیں میں نے تو اسی وقت جب مشاعرہ ختم ہواء تھا۔ ان کے امتیازی سلوک کی وجہ سے ان کو ہمیشہ کے لئے خیر باد کہہ دیا تھا اور اصل صورت احوال یوں ہے کہ مشاعرے کے اختتام پر جب ایاز صاحب نے کہا کہ مہمانوں کو جو۔ ٹھہرایا ہوا تھا ان کے خرچے میں حصہ ڈالیں میں نے کہا کہ جو پیسےاکٹھے ہوئے ہیں ان میں کاٹ لیں جواب ملا کہ جی وہ سمن شاہ کے ہیں۔
ہم انہیں کہہ نہیں سکتے میں نے کہا سوری میں تو نہیں دے سکتی کیونکہ میرے میاں نے دینے سے انکار کر دیا ہے کہ ہم محنت بھی کریں اور پیسے بھی دیں اور ویسے بھی آپ نے کمپرینگ کے دوران ہمیں کون سی بڑی عزت دی ہے ۔ پھر ایاز نے عہدہ کا ذکر کیا کہ آپ نے عہدہ نہیں مانگا تھا میں نے کہا کہ عہدے دئیے جاتے ہیں مانگے نہیں جاتے لہذا مجھے عہدہ نہیں چائیے میں خود دو جگہ کی صدر ہوں اور ہمارا سارا خرچا صدر صاحب کرتے ہیں یہ کہہ کر میں واپس آگئ ان ادبی شخصیات کا ظرف دیکھیں کہ پیسے نہ دینے کی وجہ کسی نیوز میں میرا ذکر نہ کیا ۔ میں خاموش رہی۔
پھر دو ہفتے بعد سمن شاہ جی کا فون افطار پارٹی کے سلسلے میں آیا میرا اسی دن 2بجے پیرس ہسپتال میں RDV تھا اور شام کو میلے کی تیاری کرنی تھی میں نے کہا کہ کسی اور دن رکھ لیں تاکہ ایاز نے جو آپ کو میرے بارے میں غلط باتیں کیں ان کی تردید بھی ہو جائے گئی آج صبح جب فیس بک دیکھا تو ایاذ عاکف اور وقار کی وال پر میری تصویر کے ساتھ خود ساختہ بیان پڑھ کر انتہائی دکھ ہوا یہ ادب ( پیرس ادبی فورم ) کو مبارک ہو جس قلم سے عورت کی عزت محفوظ نہ ہو تذلیل ہو رسوائی ہو میں ایسے ادبی لوگوں سے دور ہی رہنا بہتر سمجھتی ہوں دوسروں پر الزام دینے کی بجائے اپنے قلم کو سنواروں آپ ( پیرس ادبی فورم ) سے گزارش ہے ڈر اس کی دیرگیری سی کہ بےڈھب ہے گرفت اس کی نہ جا اس کے تحمل پہ کہ سخت ہے انتقام اس کا۔ نینا خان کے بیان کا غلط مطلب لیا گیا۔
مشاعرے کے کچھ دن بعد جب نینا نے مجھ سے مشاعرے کا ذکر کیا تو میں نے کہا کہ مشاعرے پہ جا کر مجھے ان کا رویہ اور بعد میں کسی بھی نیوز میں میرا نام نہ دیکھ کر احساس ہوا کہ انہوں نے مجھے صرف پروگرام کے لئے استعمال کیا تھا لہذا میںرا اب فورم سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
میں نے کسی کو یقین دہانی نہیں کرائی تھی کہ اتنے لوگ آئیں گئے میں نے پوری دیانتداری اور خلوص نیت سے سب کو پیغام دئیے فون کئیے فیس بک پر پوسٹر لگوائے اس کے باوجود اگر کوئی نہیں آتا تو اس میں میرا کیا قصور مجھے جھوٹا میر صادق میر جعفر کے خطابات سے نوازا گیا۔
میں کبھی تصور میں بھی سوچ نہیں سکتی تھی کہ ( پیرس ادبی فورم ) اس حد تک گر سکتا ہے کہ یہ من گھٹ نیوز میری تصویر کے ساتھ نہ صرف اخبارات میں بلک ایاز عاکف اور وقار ہاشمی اپنی وال پر لگائیں گئے جن کی ماں بہن بیٹی نہیں ہوتیں وہ عورت کو نشانہ بناتے ہیں لیکن عزت و ذلت اللہ پاک کے اختیار میں ہے ہم پروگرام کرواتے ہیں آنے والوں کو عزت دیتے ہیں نہ کہ ان کی جیبیں خالی کرواتے ہیں رمضان کا مہینہ کا ہے حق اور سچ کا فیصلہ خدا پر چھوڑتی ہوں۔ دشمنی کرو لیکن اتنی گنجائش ضرور رکھو کہ جب دوست بنئے تو شرمندہ نہ ہوں۔