پیرس ( اے کے راؤ) فرانسیسی پراسیکیوٹر فرانسوا مولنز کا کہنا ہے کہ سینڈیانی میں 18نومبر کی رات ہلاک ہونے والا پیرس حملوں کا مبینہ منصوبہ ساز عبدالحمید اباعود پولیس کی جانب سے بتاکلان تھیٹر کے محاصرے کے وقت اس علاقے میں موجود تھا۔
فرانسوا مولنز نے مزید کہا کہ فون کے ریکارڈز بتاتے ہیں کہ عبدالحمید نے حملے میں خود حصہ لیا اور وہ وہاں میٹرو سے پہنچا مگر دوسرے دہشت گرد کے ساتھ گاڑی میں فرار ہوا۔جس کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ حسنہ کے علاوہ سینڈیانی میں دوسرا مارے جانے والا وہی شخص ہے۔
فرانسیسی حکام نے سنڈیانی فلیٹ کرائے پر دینے والے جواد بن داؤد پر بھی دہشت گردی میں تعاون کرنے پر باقاعدہ فرد جرم عاید کر کے حراست میں لے لیا ہے۔تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ اگر انھیں سینڈیانی اپریش میں تاخیر ہوتی تو بدھ اور جمعرات کو لا ڈیفنس جیسے پوش علاقے خودکش حملے کا نشانہ بن سکتے تھے۔
دوسری جانب بیلجیئم میں پیرس حملے کے تناظر میں تفتیش کاروں نے محمد عبرینی نامی شخص کا وارنٹ جاری کیا ہے جیسے حملے سے دو دن قبل فرانس کے سب سے زیادہ مطلوب صالح عبدالسلام کے ساتھ پیرس کے ایک پٹرول سٹیشن پر دیکھا گیا تھا۔عبرینی کے بار میں کہا جارہا ہے کہ وہ بھی مسلح ہے اور خطرناک ہے۔
بیلجیئم کا دارالحکومت برسلز آج بھی بدستور ہائی الرٹ ہے تاہم چار روز تک بند رہنے کے بعد شہر کے سکول اور میٹرو سروس آج بحال ہو جائے گی۔