پیرس (اے کے راؤ) منہاج القرآن انٹرنیشنل پیرس فرانس کے بانی رکن اور سینئر رہنما طارق چوھدری نے میڈیا پرسن راؤ خلیل احمد سے فرانس میں امن و امان کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 13 نومبر کی شام ہو یا 14 جولائی کی رات یا پھر 86 سالہ بزرگ پادری کا سفاکانہ قتل ، فرانس میں حالات پر امن دشمن عناصر کی گرفت مضبوط ہوتی نظر آتی ہے۔
ان حالات میں ہر زی شعور اور امن پسندوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا. ایسے میں منھاج القرآن فرانس کی جانب سے مجالس امن کا قیام وقت کی ضرورت اور منتظمین منھاج القرآن فرانس کا ایک احسن اقدام ہے۔
طارق چوھدری کا کہنا تھا کہ قرآن نے ایک شخص کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل اور ایک جان کی حفاظت پوری انسانیت کو زندہ رکھنے کے مترادف قرار دیا ہے۔ ہمارے پیغمبر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مسلمان کی تعریف ہی یہ کی ہے کہ اس کے ہاتھ اور اس کی زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔ گویا ناحق جان تلف کرنا تو کجا بلا وجہ بد کلامی کا مرتکب ہونے والا بھی حقیقی مسلمان نہیں کہلا سکتا۔
طارق چوھدری کا یہ بھی کہنا تہا کہ عالم میں امن کے لیے بھائی چارے کا فروغ اشد ضروری ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی دنیا کا بہت بڑا مسئلہ ہےاور اس سے نبرد آزما ہونے کے لیے آپس میں بھائی چارے کو فروغ دینا ہوگا۔دہشت گرد نہ صرف امن کے دشمن ہیں بلکہ پوری انسانیت کے دشمن ہیں۔ ان کے خلاف امن پسند قوتوں کو جدوجہد کرنا چاہئے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محرکات کچھ بھی ہوں فرانس میں اس کی ضروت جتنی آج ہے شاید اس سے قبل کبھی نہیں تھی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آپ جس سوسائٹی میں بھی رہیں اس کی اقدار کا خیال رکھ کر ہی امن کو فروغ دے سکتے ہیں۔ اور انہوں نے اس امید کا بہی اظہار کیا کہ مجالس امن کا قیام امن کی بحالی میں سنگ میل ثابت ہو گا۔