پیرس (اے کے راؤ) صدر فیڈرل کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین نے منہاج القرآن فرانس کے زیرے اہتمام ایک فکری نشست سے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمان جب تک علوم و فنون اور جدید تحقیق کے فروغ کیلئے کوشاں رہے پوری دنیا کی امامت کاتاج پہنے رہے اور جب سے وہ علم اور تحقیق کے راستے سے ہٹے ہیں۔
غلامی کے طوق انکی گردنوں کا ہار ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کیا مسلم دنیا میں ہر طرف جمود تاری ہے . ہم فروہی اور ثانوی چیزوں پر وقت خراب کر رہے ہیں. مقصدیت اور شعوری اگاہی سے دور ہیں. ہم مسواک اور برش میں بہتر کیا کی بحث میں ہیں برش بنانے میں نہیں ! ان کا کہنا تھا کہ خدا رب العالمین ہے صرف رب المسلمین نہیں۔
آج کے دور کی تمام ایجادات رب کریم کی منشا اور حکم سے ہی ہیں . رب کریم تحرک پسند ہے جمود کو پسند نہیں فرماتا. جو اس کی منشاء کے مطابق ایکٹ کرتا ہے وہ اس عطا کرتا ہے.ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام شعبہ ہائے زندگی اللہ تعالیٰ کی صفات کا ہی مظہر ہیں۔
آپ نے ترقی و خوشحالی کو جدید علوم کے حصول اور فروغ کو کرار دیتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں منہاج القرآن ہی ایک ایسی تحریک ہے جو جدید دینی و دنیاوی علوم اور عشق مصطفوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احیاء کی تحریک ہے جو فروغ امن اور شعوری آگہی کی مہم چلاتے ہوئے نوجوانوں کی زندگیوں میں مقصدیت لانے کے لیے کوشاں ہے. اور یہ ہماری خوش نصیبی ہے کہ ہم اس کا حصہ ہیں۔
علامہ حسن میر قادری نے فرانس تشریف لانے پر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری اور حماد مصطفیٰ العربی کا شکریہ ادا کیا اور ان کی آمد کو باعثِ خیر و برکت قرار دیا۔
پروگرام کی نقابت علامہ رازق حسین نے کی علامہ حافظ نزیر احمد قادری کی دعا کے بعد شرکاء نشست کے لیے صدر ادارہ چوہدری محمد اعظم کی جانب سے شاندار کھانے کا اہتمام کیا گیا تھا۔