پیرس (اے کے راؤ سے) صدر پاکستان عوامی تحریک یورپ چوھدری محمد اسلم اور ڈپٹی سیکرٹری پاکستان عوامی تحریک فرانس طاہر عباس گورائیہ نے پانامہ لیک کے انکشافات کے بعد سپریم کورٹ کی خاموشی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سپریم کورٹ ہے یا شریف کورٹ ؟ جو اتنے کلیر ایوڈینس کے ہوتے ہوئے بھی ابھی تک خاموش ہے۔
ان کا کہنا تھا ایک پاجامے کا سپریم کورٹ کی دیوار پر لٹکنے پر تو سوموٹو ایکشن لے لیا جاتا ہے مگر حاکم وقت کا فیملی سمیت پوری قوم کے منہ کے کالک ملنے پر سپریم کورٹ کی خاموشی عوام پاکستان کے حقوق سے غفلت ہے۔
طاہر عباس گورائیہ نے الیکشن کمیشن کی کریڈبیلٹی پر بھی سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ آج ڈاکٹر طاہر القادری کی ہر بات سچ ثابت ہو رہی ہے، انہوں نے کہا کہ کہاں ہے الیکشن کمیشن قومی اسمبلی کی رکنیت کینسل کرنے کے لیے اور کونسی قانون کی کتاب کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نوازشریف کی منی لانڈرنگ اور قوم سے دھوکہ دہی واضح ھو چکی ہے آئین پاکستان کی شق 62 – 63 سے میاں صاحبان اسلامی جمہریہ پاکستان کی پارلیمنٹ کے ممبر نہیں رہ سکتے۔ حاجی محمد اسلم چوھدری نے کہا کہ ڈرو اس وقت سے جب عوام کے سامنے سپریم کورٹ کا شریف کورٹ روپ عیاں ہو گیا تو فیصلے چوہراہوں پے ہونگے۔