پیرس (محمد اصغر ساغر) پاکستان پیپلز پارٹی فرانس کے زیر اہتمام شہید جمہوریت قائد عوام جناب ذوالفقار علی بھٹو کی36ویں یوم شہادت کے موقع پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جسکی صدارت پاکستان پیپلز پارٹی فرانس کے نائب صدر اور کو آرڈینیٹر یورپ چوہدری یوسف کامران گھمن نے کی جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ملک منیر احمد نے ادا کئے تقریب کا باقاعدہ آغاز اللہ تعالی کے پاک نام سے کیا گیا تلاوت کلام پاک کی سعادت حافظ عبدالرزاق نے حاصل کی۔
حال میں حاضرین کاجوش دیدنی تھا حال میں مقررین کے خطاب کے دوران زندہ ہے بھٹو زندہ ہے جب تک سورج چاند رہے گا بھٹو تیرا نام رہے گا تم کتنے بھٹو مارو گے ہر گھر سے بھٹو نکلے گا اور پاکستان پیپلز پارٹی زندہ باد کے نعروں سے حال گونجتا رہا سب سے پہلے پاکستان پیپلز پارٹی فرانس کے سیکرٹری خزانہ صوفی محمد سرفراز کو دعوت خطاب دی گئی جنہوں نے اپنے پر جوش انداز میں کہا کہ جناب ذوالفقار علی بھٹو نے قوم کو اپنے حقوق کیلئے لڑنا سکھایا اور انہوں نے کہا کہ بھٹو ایک نہیں دو ہیں ایک بھٹو میں اوردوسرا بھٹو آپ میں ہے اور جب تک آپ کے حقوق نہیں ملتے اس وقت تک میں زندہ ہوں اور یہی وجہ ہے کہ آج ہم سب بھٹو کو خراج تحسین پیش کر رہے ہیں اور یہ نعرہ لگاتے ہیں کہ جب تک سورج چاند رہے گا بھٹو تیرا نام رہے گا۔
اس کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے سنئیر ترین کارکن خان اشتیاق خان نے اپنے خطاب کا اظہار ان الفاظ میں کیا کہ بھٹو شہید سے ہم عشق کی حد تک پیار کرتے ہیں اس وجہ یہ ہے کہ بھٹو شہید ہر ورکرز اور کارکن سے اپنے بیٹوںکی طرح پیار کرتے تھے اور ان کی یاداشت کا یہ عالم تھا کہ لوگوں کو ان کے نام تک یاد ہوتے تھے اور ان سے کئے ہوئے وعہدے بھی یاد ہوتے تھے میں نے زمانہ طالب علمی سے بھٹو کے ساتھ کام کیا ہے آج اگر آصف علی زرداری نے اپنے ادر گرد سے کرپٹ اور نااہل لوگوں کو دور نہ کیا تو یہ ان کو بھی لے ڈوبیں گے۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ ان سب کرپٹ لوگوں سے جان چھڑائی جائے پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے اپنے ٹیلی فونک خطاب میں کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے یوم شہادت پر خراج تحسین پیش کرنے کیلئے اکھٹے ہونے والے آپ لوگ قابل تحسین ہیں دیار غیر میں آپ لوگ پیپلز پارٹی کا پرچم بلند کئے ہوئے ہیں ہم آپ کو پاکستان میں وو کا حق لے کردیں گے آپ پارلیمنٹیرین اور وزیر بنیں گے شہید ذوالفقار علی بھٹو نے مزدورں کسانوں ہاریوں طالب علموں عورتوں کے حقوق کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ہے یہی وجہ ہے کہ بھٹو ہر اس شخص کے دل میں زندہ ہے جو اپنے حقوق کے حصول کی جنگ لڑ رہا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی فرانس کے میڈیا ایڈوائزر ایم اے صغیر نے اپنے خیالات کا اظہار ان الفاظ میں کیا انہوں نے کہا کہ 1970کی دہائی میں یہ وہ وقت تھا کہ غریب آدمی خواہ وہ کتنا ہی عزت دار ہوتا تھا اس کو اپنے حقوق کیلئے آواز ااٹھانے کا حق نہیں تھا یہ بھٹو شہید ہی تھے جنہوں نے مزدور کسان طالب علم اور عورتوں کو اپنے حقوق کیلئے لڑنا سکھایا اور یہی وجہ ہے کہ آج ہر آدمی اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے اپنی آواز اٹھا رہا ہے بھٹو شہید نے ملک کو دفاعی طور پر ایک مضبوط ملک بنایا اور ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ملک بنایا جس کی وجہ سے آج پورے اسلامی ممالک میں جب کوئی مشکل آتی ہے تو ان سب کی نظریں پاکستان کی طرف ہوتی ہیں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ ملک میں ایسے لوگ صاحب اقتدار ہیں جن کو ان کا تدارک نہیں اگر آج ان حالات میں شہید بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر جیسی قیادت موجود ہوتی تو آج پاکستان تمام مسلم ممالک کی قیادت کر رہا ہوتا یہی وہ وجوہات تھیں جن کی وجہ ہے کہ پاکستان کو ان دو لیڈران سے مرحوم کر دیا گیا۔
اس موقع پر پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور وائس چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی جناب یوسف رضا گیلانی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اس ملک کو ایک ایسا متفقہ آئین دیا جس میں پاکستان کی تمام اکائیوں کو برابر کے حقوق ہیں جس میں ملک کی وحدانیت کا قائم رکھنے کا حل موجود ہے لیکن ڈکٹیٹروں نے اپنے اتی مفاد کی خاطر اس کی شکل تبدیل کر دی ہم نے اپنے دور حکومت میں ملک کو مضبوط کرنے کیلئے 1973 کے متفقہ آئین کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا ہم نے تمام محکموں میں عارضی بنیادوں پر ملازمین کو مستقل کیا ہم نے بینظیر انکم سپورٹ کے ساتھ غریب خواتین کی مدد کی ہم نے دہشتگردی کے خلاف واضح موقف اپنایا اور ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے وزیرستان میں کامیاب آپریشن کیا اور متاثرین کو بحفاظت ان کے گھروں میں واپس پہنچایا پیپلز پارٹی کی قیادت جناب آصف علی زرداری کے اپنے تمام اختیارات پارلیمنٹ کو واپس کئے اور ملک میں مفاہمت کی پالسی کا اجراء کیا ہمار ے پانچ سال دور حکومت میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں تھا ۔ اس کے باوجود کہ عدلیہ اور انتظامیہ نے ہمیں ہر محا ذ پر تنگ کیا اور ہمیں کام نہیں کرنے دئے ہمار ے کتنے منصوبوں کو عدلیہ نے روک دیا۔
اسیج سیکرٹری ملک منیر احمد خوبصورت اشعار سے حاضرین کے جوش کو بڑھاتے رہے انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ شہید بھٹو کا ویژن ہی تھا کہ تمام مسلم ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا اور ان کو اپنے دنیا عالم میں ایک نئی شان سے جینے کا ہنر دیا یہ وہ ویژن تھا جس کی تصویر آج دوبئی میں نظر آ رہی ہے اور بھٹو شہید کو ضیا آمر نے شہید کر کے ہم کو ایک دور حاضر کے ایک عظیم دانشور سے مرحوم کر دیا اگر بھٹو شہید کی قیادت پاکستان کو اور دس سال مل جاتی تو پاکستان دنیا کے بڑے ملکوں کی صف میں شامل ہو چکا ہوتا آج جو ہم دربد کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں اپنے ملک میں موجود ہوتے آج حکمران سعودی بادشاہوں کی خوشنودی کیلئے یمن میں فوج بھجنا چاہتے ہیں ہمیں مقامات مقدسہ کی حرمت کا پاس ہے لیکن ہمیں اپنے مسلمان بھائیوں کے خون بہانے میں شامل نہیں ہونا چاہے اس سے پہلے بھی ایک دفعہ ہماری فوج نے ضیا الحق کی قیادت میں اردن کی حفاظت کے نام پر فلصطینی بھائیوں کا خون بہایا تھا جس کو فلسطینی آج تک نہیں بھول سکے۔
پی پی کلچر ونگ فرانس کے چئیرمین ملک اللہ یار نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھٹو شہید نے دورہ فرانس میں پاکستانی مزدورں کی مشکلات کا تدارک کیا اور ان کو فرانس میں رہنے کے حقوق لے کر دئے ہم نے شہید بینظیر بھٹو کے ساتھ بھی کام ہے اور اب آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں اپنا سفر جاری رکھیں گے۔ پاکستان پیپلز پارٹی فرانس کے پی آر او صوفی عابد نعیم نے جناب ذوالفقار علی بھٹو شہید کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائد عوام ایک نڈر اور بہادر شخصٰت کا نام تھا انہوں نے ایک ڈکٹیٹر کے سامنے جھکنے کی بجائے شہید ہونا قبول کیا اور جام شہادت نوش کیا اور رہتی دنیا تک امر ہو گیا آج ڈکٹٰیٹڑ کا نام اس کی سیاسی اولاد بھی لینے کو تیار نہیں لیکن بھٹو شہید کی برسی ہر گھر میں منائی جارہی ہے۔
تقریب کی صاحب صدر پاکستان پیپلز پارٹی فرانس کے سنئیر نائب صدر اور کوآرڈینیٹڑیورپ چوہدری کامران یوسف گھمن نے اپنے صدراتی خطاب میں کہا ہم چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی جناب بلاول بھٹو زرداری اور کوچئیرمین جناب آصف علی زرداری کی قیادت میں متحد ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی فرانس اور یورپ میں پارٹی کو منظم کریں گے اور اس کیلئے میں اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائوں گا اور شہید بابا ذوالفقار علی بھٹو نے جو نظریہ اور پروگرام دیا ہے اس کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے ہم نے فرانس میں پاکستان پیپلز پارٹی شعبہ خواتین اور یوتھ ونگ کی بنیاد رکھی ہم پاکستان پیپلز پارٹی کو پیغام لے کر گھر گھر جائیں گے اور پاکستان پیپلز پارٹی کو آئندہ انتخابات میں کامیاب کروائیں گے ہم نہ جھکنے والے ہیں نہ بکنے والیں ہیں اور ہمار ی پیپلز پارٹی کے ساتھ عقیدت کسی قسم کے مفاد کی خاطر نہیں ہم بے لوث خدمت کے جذبے سے سر شعار ہیں انہوں شہید بھٹو کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھٹو ایک فلسفے کا نام میں اور ہم اس فلسفے پر عمل پیرا ہیں اور اس کیلئے اپنا تن من دھن تک قربان کرنے کیلئے قیادت کے ساتھ ہیں اور ہر محاذ پر حاظر ہیں