تحریر۔۔۔ڈاکٹر امتیاز علی اعوان
پاکستان کی سیا سی صورت حال گر کٹ کی طر ح رنگ بد لتی رہتی ہے حساس ذہن کے ہر پا کستانی کو ڈر سا لگا رہتا ہے کھیل کے میدانوں میں تو غیر متو قع صورت حال سے تو قا رئین عمو ما متعد د بار آنکھوں دیکھے حال ان کے ذہنیوں سے ان مٹ نقو ش چھوڑ جاتے ہیں کر کٹ کا ایک میچ جو شارجہ میں پا کستان و انڈیا کر کٹ ٹیموں کے درمیا ن کھیلا جا رہا تھا اعصاب شکن معر کہ تھا کر کٹ کے شو قین و دیکھنے والے سچے پا کستانی یہ میچ کبھی نہیں بھو ل سکتے پا کستان کے مد مقا بل انڈیا کی کر کٹ ٹیم تھی آخر ی اور کا کھیل تھا جا وید میاں داد نے اس میچ فیصلہ چھکا لگا کیا تھا لیکن وہ میچ اس وقت تک انڈیا کی کرکٹ ٹیم کے حق میں جا رہا تھا اچا نک پا کستانی بیٹسمین نے میچ کا پا نسہ پلٹ دیا لیکن پا کستانی سیاست اور سیا ستدانوں کا گر کٹ کی طرح رنگ بد لنا معمو ل بن گیا بلکہ سیا ستدانوں سے تو عوام دو قدم آگئے نکل چکی ہے غیر متو قع صورت کچھ بھی کر نے کو تیا ر ہو جا تے ہیں
کیو نکہ پا کستانی عوام جذباتی ہے کچھ بھی کر گز رنے کی صلا حیت رکھتی یا خدا کی طر ف سے عطیہ خداوندی بھی ہو سکتا ہے لیکن قا ئین میری تو کسی سیاستدان کے ساتھ دوستی نہ ہی کسی سیا سی پا رٹی کے ساتھ دشمنی ہے کچھ سیا ستدان تو ہتھیلی پر سر سوں جما نے کی کو شش کر تے ہیںجیسے پی ٹی آئی نے کیا چار ما ہ کے مسلسل دھر نے نے پو ری دنیا میں ریکا رڈ بنا دیا یہ بھی تو ایک انہو نی ہی سمجھ لیں جیسے غیر متو قع صورت حال الیکشن 2013میں صو بہ کے پی کے میں ہو ئی ایک نئی سیا سی جما عت پی ٹی آئی کو صو بے کی عوام نے منتخب کیا اور آج پی ٹی آئی کی حکو مت اس صو بے میں کا م کرر ہی ہے
لیکن پی ٹی آئی کے چیئرمین چند حلقوں میں دھا ندلی کے الز اما ت لگا کر یہ توقع کر رہی تھی کہ اسے سابقہ الیکشن کی طرح اسلام آباد دھر نوں و احتجا ج میں عوام بیگ اپ کر ئے گئی ایسا نہیں ہو سکا حا لا ت عوام کے سامنے ہیں دھر نے بوریا بستر گو ل ہو گئے سوچنے والے تو راتوں رات پارلیمنٹ اور کر سی با دشاہت کے خواب دیکھ رہے تھے لیکن متو قع اور غیر متو قع صورت حال نے پا کستانی عوام کو بھی شش و پنچ میں رکھا ادھر ایک اور غیر متو قع واقعہ سا منا آیا ہے کر اچی میں ایم کیو ایم کے رہنما وں سے طالبا ن نے بھتہ وصو ل کیا ہے رابطہ کمیٹی کے 11اراکین جن میں خالد مقبول،حیدر عباس رضوی،۔بابر غوری نسر ین جلیل اور رشید گو ڈیل سمیت دیگر ے رہنما وں سے طالبا ن نے بھتہ ما نگنے کی کا میا ب یا نا کا م جسارت کی ہے
پا کستانی عوام کی طرح میں بھی حیر ت لفظ شاہد چھوٹا ہے میں بت بن گیا با ر حا ل قاہد ایم کیو ایم کی دور رس نظر کی تو کیا بات ہے وہ شور شرابہ کا فی ٹائم پہلے ہی سے مچا رہے ہیں کہ ان کی با د شاہت والے علا قہ کر اچی میں ان کے مخالف طالبا ن کو آباد کرر ہے ہیں یہا ں تو پورے پا کستان کی عوام کو تشو یش ہے کہ کر اچی میںا یم کیو ایم کے دست شفقت کے بغیر کو ئی کا م تو کیا چڑیا پر ہی نہیں ما ر سکتی گرکٹ کی طر ح بد لتے سیا سی جما عتوں کے قا ہد ین کے رنگ تو طالبا ن کی مجا ل کیا وہ ایم کیو ایم سے بھتہ ما نگے میں بحثیت کا لم نو یس محتا ط ہو کر ایسا لفظ استعما ل نیں کرنا چاہتا جس سے نا ئن زیرو سے میرے جیسے معمو لی لکھاری پر چڑھا ئی کر دی جا ئے لیکن حق و سچ بات لکھوں گا
بار حال یہا ں تو چوروں کو چور یا پھر موروں کو چور پڑھنے لگے اگر محار ہ الٹ کیا گیا تو قا رئین اسے اپنی مر ضی سے بھی پڑھ سکتے ہیں میر ی بات سمجھ آگئی ہو گئی تاہم اس کو اللہ کی قدر ت کا کر شمہ کہوںکہ کرا چی میں سب سے طا قتور سیا سی جما عت کو یہ دن دیکھنے پڑھے الما ن الحفیظ جنا ب نے رٹ کو چیلنج کیوں نہیں کیا ۔طالبا ن نے ایسی جسارت کیسے کر لی جو صا حب اقتدار شہروہ بھی ایم کیو ایم سے بھتہ طالبا ن نے ما نگا بلکہ بالواسطہ صا حبان حثیت کو ایک خطر نا ک پیغام پہنچادیا جو کہ کر اچی کے تاجر ہر مکتبہ فکر کے لو گ بخو بی سمجھ گئے ہو نگے پا کستانی سیا ست میں انہو نی اور متو قع سے ہٹ کر غیر متو قع صورت حا ل کا کو ئی ٹائم ٹیبل نہیں ہو تا اب نئی صور ت حال جو غیر متوقع سامنے آئی ہے پنجا ب کے وزیر قا نون رانا مشہود سے ان کے عہدے پنجا ب کے وزیر قا نون کا قلمدان واپس لے کر صو بائی وزیر خزانہ مجتبی شجا ع الر حما ن کو دے دیا گیا ہے
رانا صا حب کو اب ایک کی بجا ئے دو عہدے تعلیم و سیا حت کے وزیر بنا دیے گئے ہیں اس کو کہتے ہیں پا نچوں انگلیاں گھی میں سر کڑاہی میں بار حال قا نو نی طور پر پتہ نہیں مو صو ف کس کس محکمہ کے وزیر ہیں یہ تو ان سے ہی کنفر م کیا جا سکتا ہے میں نے ابتدا ہی میں کہا تھا کہ پا کستان کے اندر کے حالا ت گر کٹ کی طر ح بد لتے رہتے ہیں جسکی مذکورہ مثا لیں آپ کے سامنے پیش کر دیں ہیں سب اہم مثال جو اب آپ کو دینے جا رہا ہوں وہ پی ٹی آئی کا عر وج اورحکمرا ن جما عت کا زوال کی طر ف آنا اور اچا نک غیر متو قع دھر نے و احتجا ج ختم کر کے حکو مت وقت کا سر خر و ہو جا نا سب کچھ سمجھ سے بالا تر یا غیر متوقع ہے پی ٹی آئی کے باغی جا وید ہا شمی کے حلقہ سے غیر متو قع امیدوار کی جیت ہا شمی صا حب اور مسلم لیگ ن کا بو ڑھا شیر ڈھیر ہو گیا اس ضمنی الیکشن کو عوام میں شعور آگاہی سمجھا جا ئے
یا پھر پی ٹی آئی کی کے پی کے کے بعد پنجا ب اور پورے پا کستان میں عر وج ، اصل میں ذہن سازی نے پو ر ضمنی الیکشن کو بد ل کر رکھ دیا ڈوگر صا حب نہ حکو متی جما عت میں نہ اپو زیشن میں حلقہ عوام کا شعور پھر کد ھر گیا کھو دا پہا ڑ نکلا چو ہا اگر چہ پی ٹی آئی اور پا کستان عوامی تحر یک کے جب تک دھر نے اکٹھے چل رہے تھے تو مسلم لیگ ن جو کہ حکمرا ن جما عت تھی کو نو شتہ دیوار کے ساتھ لگا نے کی کو شش اس وقت تک کا فی بہتر تھی جب تک پا کستان عوامی تحر یک کے سر براہ نے اپنا احتجا ج جا ری رکھا تھا پی ٹی آئی خو ش فہمی کا شکا ر تھی لیکن اچانک طاہر القا دری صاحب نے احتجا ج و دھر نا انقلا ب ختم کر کے پی ٹی آئی کے عر وج کو ملیا میٹ کر دیا اب احتجا ج دھا ند لی الز مات والے میدان میں اکیلے رہ گئے سیا سی یتیم ایکا دوکا اس کے ساتھ اور چو ہدری بردران گھر سے میڈیا پر بیا ات دینے لگے تھے
پی ٹی آئی کو اب احتیا ط کی ضرورت تھی حکومت ان کے ساتھ کسی صورت وزیر اعظم کی شرط ما ننے کو تیا ر نہیں تھی عوام بھی کم رہ گئی تھی اچا نک نہا یت ہی بیا نک حا دثہ رونما ہوااپنا احتجا ج سانحہ پشاور کی وجہ سے ختم کر دیا جس سے مز ید پی ٹی آئی کے عر وج کو نقصا ن پہنچا ادھر اگر چہ کے پی کے کے تعلیمی نصاب میں اپنے قو می ہیروز کے سبق امر وز مضا مین کو پی ٹی آئی کی حکو مت نصاب سے نکا لنا چا ہتی تھی مو لا نا فضل الر حما ن نے ان کی طر ف اشارہ کیا ہے کہ عمران خا ن نو جوا نوں کو اسلا می شعار سے دور رکھنے کی سازش کر رہا ہے پی ٹی آئی پر اس الزام کا تدارک ضروری ہو گیا ہے پا کستان کا مذہبی طبقہ ہی نہیں عام مسلاما ن بھی تعلیمی مواد و نصاب میں اپنی روایات و اقدارکی پا سدار پر یقین رکھتا ہے
با قی بات رہی غیر متو قع حا لات کی پی ٹی آئی کا عر وج بھی اب آہستہ آہستہ سو نا می کی لہر وں کے اوپر بننے والی جھا گ کی طرح کم ہو گیا اورغبارے سے ہوا نکل چکی ہے بلکہ نو جوا ن طبقہ جس کو پی ٹی آئی کے چئیر مین نے ہر جلسہ و تقر یر میں ان کو سبز باغ دیکھا تے رہے وہ بھی پی ٹی آئی کا ساتھ دیتار ہا اب ان کی بھی وہ بر ق رفتار لہروں میں کمی آگئی ہے سیاستدانوں کی بلند بانگ تقر یروں اور ایکدوسرے پر بے جا الز اما ت ایک غیر متو قع صور ت حا ل پیدا کر دیتی ہے
تحریر۔۔۔ڈاکٹر امتیاز علی اعوان