روزمرہ زندگی میں کمٹمنٹ اور ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک کتنا ضرور ہے
آج صبح ایک بوڑھا شخص ہسپتال میں داخل ہوا
وہ اپنے انگوٹھے سے ٹانکے کھلوانے آیا تھا۔
ایک نرس اس کے پاس آئی اسے چیک کیا اور اسے انتظار کرنے کو کہا
اور ساتھ ہی بتا دیا کہ ایک گھنٹے تک ڈاکٹر اسے چیک کرے گا
نرس نے اسے انتظار کرنے کو کہا
تو بوڑھے شخص نے اس سے فریاد کی کہ
اگر ہو سکے تو یہ جلدی ہوجائے
بات چیت کے دوران نرس نے اس سے پوچھا
کہ کیا اس کے پاس ڈاکٹر سے چیک کرانے کا اجازت نامہ ہے
بوڑھے شخص نے جواب دیا کہ نہیں مگر اسے
ہر حال میں نرسنگ ہوم جانا ہے
اسےاپنی بیوی کے ساتھ ناشتہ کرنے جانا ہے جو کہ بیمار ہے اور نرسنگ ہوم میں داخل ہے
نرس نے پوچھا تو اس نے بتایا کہ
وہ الزائمر کی مریضہ ہے اور میں روزانہ اسے دیکھنے اور اس کے ساتھ ناشتہ کرنے وہاں جاتا ہوں۔
نرس نے پوچھا کہ اگر آپ لیٹ ہوجائیں تو کیا وہ پریشان ہونگی
بوڑھے شخص نے کہا کہ نہیں وہ پریشان نہیں ہوگی
کیونکہ بیماری کی وجہ سے اس کی یادداشت کھو چکی ہے اور وہ نہیں پہچانتی کہ میں اس کا شوہر ہوں
نرس نے پوچھا: اگر وہ نہیں پہچانتی تو آپ روزانہ اس کے ساتھ ناشتہ کرنے کیوں جاتے ہیں
بوڑھے شخص نے جواب دیا
جسے سن کر نرس اور وہا ں بیٹھےہر شخص کی آنکھوں میں آنسو لے آیا
اس نے کہا ۔ وہ نہیں پہچانتی مگر میں تو پہچانتا ہوں کہ وہ میری بیوی ہے
نرس حیران رہ گئی بوڑھا شخص ہنسا اور کہا
جو پیار کرتے ہیں ان کیلئے وقت، صحت اور کچھ بھی رکاوٹ نہیں بنتا
تمام مشکلات کے باوجود زندگی کے سفر میں اپنے ہم سفر کے ساتھ محبت اور اسکا خیال اہم ہے اور کچھ نہیں
اس کہانی شیئر کریں تاکہ پیار کرنے والوں کی دنیا آباد رہے