اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے غیر ملکی پارٹی فنڈنگ کیس میں عمران خان کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 7 جون تک جواب طلب کرلیا۔
الیکشن کمیشن میں ممنوعہ ذرائع سے پارٹی فنڈز لینے پر عمران خان کی نااہلی کے لئے ہاشم بھٹہ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے کی۔ درخواست گزار ہاشم علی بھٹہ کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا عمران خان نے 2010 سے 2015 تک کے جو پارٹی کے اثاثہ جات جمع کرائے تھے اس میں انہوں نے بیان دیا تھا کہ ہم نے کوئی بھی فنڈ نہیں لیا۔
ہاشم علی بھٹہ نے الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف کی جانب سے ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ حاصل کرنے کی تفصیلات جمع کرائی تھیں جس پر الیکشن کمیشن نے عمران خان کو آج جواب جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا تاہم عمران خان کے وکیل شرافت چوہدری نے جواب جمع نہیں کرایا اور سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دیتے ہوئے استدعا کی کہ عمران خان کے خلاف سپریم کورٹ میں بھی حنیف عباسی کی جانب سے اسی نوعیت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔
چیف الیکشن کمشنرسردار رضاخان نے استفسار کیا کہ کیا آپ سپریم کورٹ میں جواب دے چکے ہیں آپ سے جو جواب مانگا ہے وہ جمع کرانے میں کیا حرج ہے؟ وکیل عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ میں انہی نکات پر دائر پٹیشن کا جواب دے چکے ہیں اور عمران خان نے 2010 سے 2015 تک کا سرٹیفکیٹ دیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ہم نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز نہیں لئے۔
الیکشن کمیشن کے بینچ نے مشاوت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا اور کچھ دیر بعد جواب سناتے ہوئےحکم دیا کہ عمران خان پہلے 2010 سے 2015 تک کے پارٹی فنڈنگ کے حوالے سے جواب جمع کرائیں اس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ ہاشم علی بھٹہ کی درخواست سماعت کے لئے غیر معینہ مدت تک ملتوی کی جائے یا نہیں۔ عدالت نے عمران خان سے 7 جون تک جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔