پشاور: پشتون تحفظ موومنٹ کے مفرور رہنما محسن داوڑ کو شمالی وزیر ستان سے گرفتار کر لیا گیا ہے، محسن داوڑ خر کمر میں واقع پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملے کے بعد فرار ہوگئے تھے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق محسن داوڑ کو شمالی وزیرستان سے گرفتار کیا گیا ہے، وہ حملے کے بعد سے علاقے سے فرار ہونے کی کوشش میں تھے لیکن ناکام رہے اور انہیں گرفتار کر لیا گیا ۔گزشتہ اتوار کے روز محسن داوڑ اور علی وزیر کی قیادت میں پی ٹی ایم کے گروہ نے شمالی وزیر ستان کے علاقے خر کمر میں واقع پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا اور فائرنگ کے باعث پاک فوج کے پانچ جوان زخمی ہوئے جن میں ایک جوان بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا تھا تاہم پاک فوج کی جوابی کارروائی کے دوران تین افراد ہلاک ہوئے جبکہ 10 زخمی ہوئے تھے ۔ اس موقع پر محسن داوڑ لوگوں کو اکسانے کے بعد موقع سے فرار ہو نے میں کامیاب ہو گیا تھا اور مقامی آبادی میں روپوش ہو کر فرار ہونے کی کوشش کرتا رہا تاہم اسے گرفتار کر لیا گیا ہے
محسن داوڑ نے گزشتہ روز ایک غیر ملکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ پاک فوج وزیرستان کو چھوڑ کر چلی جائے جبکہ ایسا ہی مطالبہ کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کی جانب سے بھی ماضی میں سامنے آتا رہا ہے تاہم پاک فوج کے جوانوں نے جانوں کے نذارانے پیش کرتے ہوئے بلوچستان میں امن قائم کیا جس کے بعد شہریوں کی زندگیاں اب معمول پر آ چکی ہیں۔ محسن داوڑ کے خلاف ایف آئی آر ایس ایچ او تھانہ سی ٹی ڈی بنوں انسپکٹر محمد جلیل خان کی مدعیت میں درج کر لی گئی ہے ، مقدمے میں دہشت گردی، 302، 324 اور دیگر سمیت کل 10 دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق محسن داوڑ اور علی وزیر نے مسلح ساتھیوں سمیت سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق محسن داوڑ کو کمشنر بنوں کی عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے ۔