سپین (نوید احمد اندلسی) ایک سال قبل 16 اور 17 جون 2014ء کی درمیانی رات پنجاب حکومت کی زیر سرپرستی سینکڑوں پولیس اہلکار وں نے ماڈل ٹاؤن لاہور میں واقع منہاج القرآن انٹرنیشنل کے مرکزی سیکریٹریٹ اور ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ پر حملہ کیا اور ملکی تاریخ کی بدترین حکومتی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2 خواتین سمیت پاکستان عوامی تحریک کے 14 بے گناہ کارکنان کو شہید کر دیا جبکہ پولیس کی فائرنگ اور تشدد سے سینکڑوں لوگ زخمی ہو گئے۔
ایک سال گزر جانے کے باوجود ان شہداء کے لواحقین کو نہ تو انصاف مل سکا اور نہ ہی ذمہ داروں کا تعین ہوا۔ دوسری طرف پنجاب حکومت نے یکطرفہ طور پر بنائی ہوئی JIT کے ذریعے سانحہ کے مرکزی کرداروں کو بے گناہ قرار دلوانے کے لیے جعلی رپورٹ بھی تیار کر لی ہے ۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء اور ان کے خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کے لیے اور بدترین ریاستی دہشتگردی کی مذمت کے لیے پاکستان عوامی تحریک سپین کے زیر اہتمام 17جون 2015ء کی صبح 11بجے پاکستانی قونصلیٹ جنرل بارسلونا Av.Sarria,27کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔
پاکستان عوامی تحریک سپین کے صدر محمد اقبال چوہدری نے گزشتہ روز سیکریٹری میڈیا چوہدری محمد یوسف سے ملاقات کے دوران احتجاجی مظاہرہ کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کے بدترین ریاستی تشدد کی مذمت کے لیے بارسلونا اور گردو نواح میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی تمام سیاسی و سماجی تنظیمات سے وابستہ خواتین و حضرات کو دعوت دی جاتی ہے کہ وہ اس پر امن احتجاجی مظاہرے میں شریک ہو کر اپنی انصاف پسندی کا ثبوت دیں۔
محمد یوسف چوہدری
سیکریٹری میڈیا
پاکستان عوامی تحریک سپین