پٹھان کوٹ ایئر بیس پر حملے کا مقدمہ پاکستان میں درج ہونے پر اپوزیشن نے حکومت کی کلاس لے لی، حکومتی ارکان اس اقدام کا دفاع کرتے رہے۔
اسلام آباد: (یس اُردو) پٹھان کوٹ ایئر بیس حملے کی ایف آئی آر پاکستان میں درج کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے جمشید دستی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایف آئی آر کا اندراج خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے۔ میاں عتیق شیخ کا کہنا تھا کہ واردات دوسرے ملک میں ہوئی، مقدمہ پاکستان میں درج ہونا مناسب نہیں۔اعجازالحق نے کہا کہ دونوں ملکوں کے حالات بہتر بنانے کیلئے کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہو گا، ایف آئی آر کاٹنے سے حالات بہتر نہیں ہونگے۔ جہانگیر خان ترین کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے دباؤ میں آ کر ایسا اقدام نہیں کرنا چاہئے تھا، اگر کسی کے خلاف شواہد ہیں تو سامنے لائے جائیں۔ طلال چودھری نے کہا کہ تحقیقات اس لئے بھی ضروری ہیں کہ پتہ چل سکے کہ ہمارے لوگوں کو ملک کو بدنام کرنے کیلئے تو استعمال نہیں کیا جا رہا۔اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے ارکان پٹھان کوٹ حملے کی ایف آر کے اندراج کو پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ناکامی سے تعبیر کرتے ہیں جبکہ حکومتی ارکان کہتے ہیں کہ یہ اقدام دنیا کیلئے پیغام ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیگا۔