کھٹے یا میٹھے دونوں قسم کے انار کے دانے پتھریوں کے علاج کیلئے مفید ہیں۔ دن میں تین بار دانے (بیج) اچھی طرح پیس کر چنے کے شوربے کے ساتھ کھلانے سے گردے اور مثانے کی پتھریاں تحلیل ہوجاتی ہیں۔
انار کے بارے میں بچپن سے سنتے آئے ہیں کہ یہ جنتی پھل ہے اور اس کے ہیروںجیسے دانوں میں ایک دانہ جنت کا ہوتا ہے لہٰذا اسے کاٹتے‘ چھیلتے اور کھاتے وقت بہت احتیاط سے کام لینا چاہیے تاکہ ہم اس مقدس دانے کے حصول میں بامراد ہوں۔ لہٰذا انارکو ہمیشہ خاص احتیاط سے کاٹنا اور کھانا چاہیے۔ ظاہری خوبصورتی کے ساتھ ساتھ لذت سے بھرپور انار مجسم شفا بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اسے موسم برسات کے بعد خاص تحفے کی حیثیت سے پیدا فرمایا ہے۔ یعنی یہ اس موسم کے تمام امراض کا علاج ہے۔
اسہال: انار اسہال کا خاص علاج ہے۔ اس کے مریض کو وقفے وقفے سے تقریباً 50 ملی لیٹر انار کا رس پلایا جائے تو افاقہ ہوگا۔ اسہال میں انار کا ’’ملک شیک‘‘ بھی مفید ہے۔ اگر ملک شیک نہ بناناچاہیں تو انار کا رس دہی میں ملا کر دیں اور چینی کے بجائے نمک اور کالی مرچ شامل کریں۔ یہ محض دوا ہی نہیں مکمل غذا بھی ہے۔چھوٹے بچوں کو اسہال میں انار کی کونپلوں کی چٹنی بنا کر بھی دن میں تین چار بار دی جاتی ہے اس سے فوری افاقہ ہوتا ہے۔
پیٹ درد: انار (ترش یا شیریں) کے دانے نکالیے‘ پھر ان پر نمک اور کالی مرچ چھڑک کر تقریباً سوگرام کھائیے۔ انشاء اللہ ہر قسم کا پیٹ درد ٹھیک ہوجائے گا اس ضمن میں کسی بھی مستند مطب کی دوا انارین بھی اکسیر ہے۔
پیچش: پیچش کے مریض کو دن میں دو تین مرتبہ تھوڑا تھوڑا انار کا رس پلائیں یا انار کے دانے کھلادیں‘ انشاء اللہ افاقہ ہوگا۔
جمالگوٹے کا تریاق: انار جمال گوٹے کا تریاق ہے۔ اگر طبیعت دستوں سے نڈھال ہو اور دست کسی طرح رکنے میں نہ آئیں تو مریض کو دس دس منٹ بعد ایک ایک مٹھی انار کے دانے کھلائیں یا ایک ایک گھونٹ انار کا رس پلائیں‘ افاقہ ہوگا۔ اگردستوں کے ساتھ خون آتا ہو تو وہ بھی ٹھیک ہوجائے گا۔
یرقان: انار کے پانچ تولہ رس میں رات کو لوہے کا ایک بالکل صاف ٹکڑا ڈال کررکھ دیں اور صبح نکال کر رس میںمصری اور پانی ملا کر پینے سے چند روز میں یرقان دور ہوکر جگر میں خون صالح پیدا ہونے لگے گا۔ چہرے کی رنگت سرخ اور خوش نما ہوجائے گی۔سنگرہنی: انار کا رس اس مرض میں بھی بہت مفید ہے۔بخار: انار کا رس دافع بخار ہے۔
پیٹ کے کیڑے: اس مرض میں انار کی چھال کا قہوہ نہایت مفید ہے۔ طریقہ یہ ہے کہ دو تولہ انار کی چھال کوٹ کر اسے سولہ گنا زیادہ پانی میں ڈال کر ابالیں اور آہستہ آہستہ ہلکی آنچ پر پکنے دیں۔ جب چوتھائی حصہ پانی رہ جائے تو اتار کر ٹھنڈا کرکے چھان لیں اور اس میں چھ ماشے کالا نمک ڈال کر مریض کو پلائیں۔ انشاء اللہ ایک ہفتہ میں شفاء نصیب ہوگی۔
بھوک بڑھانے کیلئے: ہاضمے کی صحت اور بھوک بڑھانے میں انار کا جواب نہیں۔ اس پھل کو اپنی روزمرہ غذا میں شامل رکھئے۔ اس سے معدہ صحت مند اور فعال رہے گا۔ جب معدہ ٹھیک ہوگا تو جسم بھی تندرست رہے گا۔ موسم گرما میں انار کا رس لے کر اس میں چار گنا پانی اور چینی ملا کر پینے سے جسم کی گرمی دور ہوتی ہے۔
گردے اور مثانے کی پتھری: کھٹے یا میٹھے دونوں قسم کے انار کے دانے پتھریوں کے علاج کیلئے مفید ہیں۔ دن میں تین بار دانے (بیج) اچھی طرح پیس کر چنے کے شوربے کے ساتھ کھلانے سے گردے اور مثانے کی پتھریاں تحلیل ہوجاتی ہیں۔
دانتوں اور مسوڑھوں کی تکالیف: انار کے خشک چھلکے کا سفوف کالی مرچ اور نمک کے ساتھ بطور منجن استعمال کیا جائے تو دانتوں اور مسوڑھوں کی کئی تکالیف سے نجات مل جاتی ہے۔ اس کے باقاعدہ استعمال سے مسوڑھے مضبوط ہوجاتے ہیں۔ خون رسنا بند ہوجاتا ہے۔ پائیوریا کا خطرہ لاحق نہیں ہوتا اور دانت موتی کی طرح چمکتے ہیں۔