تحریر : میاں نصیر احمد
پاکستان جب وجود میں آیا تو اس وقت لاکھوں مسلمانوں نے جان و مال اور ہر طرح کی قربانیاں دی بہت سے لوگ وہاں اپنا پیسہ جائیداد اور مکانات سب چھوڑ آئے یہ سب وطن سے محبت کا جذ بہ ہی ہے جو انسان کو اپنے ہم وطنوں کی خدمت کرنے اور ان کے دکھ درد میں شریک ہونے پر امادہ کرتا ہے اور وطن کی خاطر بڑی سے بڑی قربانی سے گریز نہیں کرتا اسی جذبے کی وجہ سے ضرورت پڑنے پر اپنی جان بھی قربان کر دیتا ہے جو لوگ وطن کیلیے جان قربان کرتے ہیں ان کا نام ہمشہ تاریخ میں زندہ رہتا ہے بانی پاکستان قائداعظم خود جمہوریت کے سب سے بڑے حامی تھے، علامہ اقبال کی شاعری اس فلسفے سے بھری پڑی ہے ہم آج یہ بھول گئے ہیں کہ یہ وطن ہمیں کتنی قربانیوں کے بعد ملا جسکی بدولت ہم آج آزاد فضاؤں میں سانس لے رہے ہیں کوئی بھی قوم اپنے دفاع سے غافل نہیں رہ سکتی دفاع جتنا مضبوط ہو قوم بھی اتنی ہی شاندار اور مضبوط ہوتی ہے پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہیں۔
آج افواج پاکستان دہشت گردی کے آگے بند باندھے ہوئی ہے افواج پاکستان نے بڑی سے بڑی قربانی دینے میں دریغ نہیں کیا اور نہایت بہادری سے ملک کی حفاظت کی ا فواج پاکستان نے مادر وطن کی حفاظت کے لیے بڑے بڑے دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیئے شہدائنے اپنا خون، ماؤں نے اپنے جگر گوشے اور قوم نے اپنے سپوت قربان گاہ عشق میں وار دیئے تھے کیا ہم نے اسی لئے قربانیوں کی داستانیں رقم کی تھیں کہ پھر اسی دشمن کے سامنے گھٹنے ٹیک دیں گے دہشت گردی پاکستانی ریاست اور معاشرہ کے لئے بہت بڑا خطرہ ہیں دہشت گردی کی روک تھام نہ کی گئی تو پاکستان ایک غیر موثرمعاشرہ و ریاست بن کر رہ جائے گا اور پاکستانی ریاست و معاشرہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جائے گا اور اس سے ملکی وحدت کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
لہذا ہر پاکستانی کو اپنی اپنی جگہ پر دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے متحد ہونا ہو گابھارت نے خطے میں دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ دہشت گرد انہی کے اشاروں پر ملک دشمن ایجنڈے کو پایا تکمیل تک پہنچا رہے ہیںاس وقت ہماری پاک فوج دہشت گردی کے خلاف بہت بڑی مشکل جنگ لڑرہی ہیں اس لیے ہم سب کو اس جنگ میں پاک فوج کا ساتھ دیناہوگاپاکستان جس نازک صورتحال سے گزر رہا ہے، اس کا تقاضہ ہے کہ حکومت اور قوم اپنے دشمنوں کے حوالے سے کسی قسم کے ابہام کا شکار نہ ہوں۔ ہمیں اچھے اور بْرے کے نظریات سے باہر نکل کر پاکستان کے آئین اور عالمی قوانین کو مدنظر رکھنا ہوگا آزادی کے بعد سے پاک فوج بھارت سے3 جنگوں اورمتعدد سرحدی جھڑپوں میں دفاع وطن کا فریضہ انجام دے چکی ہے۔ عرب اسرائیل جنگ ،عراق کویت جنگ ،اور خلیج کی جنگ میں حلیف عرب ممالک کی فوجی امدادکے لئے بھی نمایاں خدمات انجام دے چکی ہے۔
آج وطن عزیز جن حالات سے دوچار ہے وہ انتہائی تشویش ناک ہیں اندرونی اور بیرونی طور پر دشمنان پاکستان ہماری جڑیں کھوکھلی کرنے میں مصروف عمل ہیں، ایک طرف بھارت ہے جس کو چین نصیب نہیں، دوسری جانب افغان سرحد پر استعماری قوتیں اسلامی جمہوریہ کے خلاف سازشیں کرنے میں مصروف ہیں بھارتی حکومت تمام پڑوسیوں کو دشمن سمجھتی ہے’ لہٰذا اس نے ہر پڑوسی ملک کی سرحد کے نزدیک اسلحہ جمع کر رکھا ہے اور اسی واسطے بھارتی بحری فوج نے پاکستان سے زیادہ ٹینک’ توپیں’ میزائل وغیرہ اکٹھے کر رکھے ہیں مستقبل میں بھارتیوں کو عوام دوست اور امن پسند رہنما ملیں جو برصغیر پاک و ہند کوپیار و محبت کا گہوارا بنا دیں۔ یونہی دونوں ملکوں کی بقا ممکن ہے’ ورنہ ایٹمی جنگ کا خطرہ جنوبی ایشیا کو بہت بڑا نقصان پہنچا سکتاہے۔
ملک میں ہر طرف قتل و غارت گری معصوم طلبہ کا بے دردی سے قتل ، فرقہ وارانہ فسادات، خودکش حملے، علماء اور دانشوروں کا دن دہاڑے قتلِ محب وطن فوجی جوانوں ملک کی خاطر جان کی قربانیاں رہے ہیں بھارت نے خطے میں دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ دہشت گرد انہی کے اشاروں پر ملک دشمن ایجنڈے کو پایا تکمیل تک پہنچا رہے ہیں ایسا ہی ایک دن پہلے بھی وطن عزیز پاکستان پر بھی آیا تھاجب بھارت نے اپنے جنگی جنون سے مجبور ہو کر ستمبر 1965 ء کو پاکستان پر شب خون مارا بھارت کا خیال تھا کہ راتوں رات پاکستان کے اہم علاقوں پر قبضہ کر لیں گے اور ناشتے میں لاہور کے پائے کھائیں گے۔ لیکن انہیں اندازہ نہیں کہ شیر سویا ہوا ہو پھر بھی شیر ہی ہوتا ہے افواج پاکستان اور عوام پاکستان نے مل کر دیوانہ وار دشمن کا مقابلہ کیا سروں پر کفن باندھ کر دشمن سے بھڑ گئے، جسموں سے بارود باندھ کر ٹینکوں کے آگے لیٹ گئے، عوام نے اپنا سب کچھ دفاع وطن کے لئے قربان کر دیا اور بھارت کے ناپاک عزائم کو رزق خاک بنا دیا پاک فوج کے جوان شدید گرمی اور سردی میں اپنی جان کی پروہ کئے بغیر ملک کی سرحدوں پر فرائض انجام دیتے ہیں جس کی وجہ سے عوام سکون کی نیند سو جاتے ہیں اگر بھارت کے پاس کثیر تعداد میں اسلحہ و بارود ہیں تو پاکستان کے غازی جذبہ ایمانی سے سرشار ہیں اسی طرح یہ اتحاد کا وقت ہے۔
تمام جماعتیں دشمنوں کے خلاف ایک قوت بن جائیں دشمنوں نے ہمیشہ ملکی انتشار اور باہمی افتراق کی کیفیت سے فائدہ اٹھاکر پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کی کوشش کرر ہے آج ہمیں ایک نہیں بلکہ پاک سرزمین پر بہت سے محاذوں پر کئی دشمنوں کا سامنا ہے، ہمیں جہالت کے خلاف جنگ کرنی ہے، غربت کا خاتمہ کرنا ہے، خوشحالی کے لئے جان لڑانی ہے، معاشرتی برائیوں کا خاتمہ کرنا ہے۔ آئیے ملک دشمن عناصر کی گھٹیا سازشوں کو بے نقاب کرنے کے لئے ایک ہوجائیں پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہو گئی ہے بلکہ اس کے ساتھ رواں دواں بلکہ اس کی ہمسفر ہو گئی پاک فوج کی منزل پاکستان دشمنوں کو کیفر کردار تک پہنچانا ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام جماعتیں ایک قوت بن جائیں پاک سرزمین کے تحفظ کے لیے اپنی جان قربان کرنے کے لیے، تیار ہیں دشمن کو پتا چلے کہ یہاں پاک فوج کی تعداد پانچ لاکھ نہیں بلکہ بیس کڑوڑہے
یہ قائد کی محنت سے ہم کو ملا ہے۔ تخیل یہ علامہ اقبال کا ہے
خدا نے بہت فضل ہم پر کیا ہے۔دیا ہے ہمیں یہ وطن پیارا پیارا۔
تحریر : میاں نصیر احمد