کراچی: نئی حکومت کے لئے بڑا چیلنج، رواں مالی سال قرض و سود کی ادائیگیوں کے لئے 9 ارب ڈالر سے زائد کا انتظام کرنا ہوگا۔ ادائیگیوں کا توازن بگڑنے کے باعث حکومت کا انحصار مسلسل بیرونی قرضوں پر بڑھ رہا ہے۔
قرضوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ اصل کے ساتھ ساتھ سود کی ادائیگیاں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، نوبت اب یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ پاکستان کو رواں مالی سال 9 ارب ڈالر سے زائد کے رقم قرض و سود کی مد میں خرچ کرنا پڑے گے یعنی قرض اتارنے کے لئے مزید قرض لینا ہوگا۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کو لگ بھگ 9 ارب 30 کروڑ ڈالر ادا کرنے ہونگے جبکہ گذشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں قرض و سود کی مد میں 7 ارب 40 کروڑ ڈالر خرچ کیے گئے تھے جس میں 5 ارب 20 کروڑ ڈالر کا قرض اور 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کا سود ادا کیا گیا۔