کراچی (یس ڈیسک) پی سی بی کے چیئرمین شہر یار خان نے کہا ہے کہ بورڈ عامر کو ناجائز سپورٹ نہیں کر رہا، انھوں نے غلطی کا کھل کر اعتراف اور آئی سی سی سے مکمل تعاون کیا اس لیے ریلیف دلانا چاہتے ہیں۔
ہم چاہتے ہیں کہ عامر کو سزا میں6ماہ کا ریلیف مل جائے، بحالی پروگرام مکمل کرنے پر ہم ان کے لیے اس رعایت کے خواہاں ہیں، سلمان اور آصف نے کونسل کی شرائط پوری نہ کیں لہذا ہم فی الحال کچھ نہیں کر سکتے۔ شہریار خان نے کہا کہ میں سلیکشن کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتا لیکن فواد عالم کی پرفارمنس بہتر ہے، وہ ورلڈ کپ کے لیے ہمارے ریڈار میں ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ دوہری ذمہ داریاں ادا کرنے والے 10 میں سے 3ذمہ داران معین خان، مشتاق احمد اور عائشہ اشعر کو میں نے استحقاق استعمال کرتے ہوئے اپنا کام جاری رکھنے کی ہدایت دی جبکہ دیگر کوایک عہدے کا انتخاب کرنا ہوگا، انھوں نے بتایا کہ کینیا کے علاوہ دیگر غیر ملکی ٹیمیں پاکستان آرہی ہیں۔
ان کے میچز کراچی و دیگر مقامات میں بھی کرانے کی کوشش کریں گے، چیئرمین نے کہا کہ قائد اعظم ٹرافی میں متعدد بولرز کے ایکشن رپورٹ ہوئے، بہتری کیلیے کوشش کر رہے ہیں۔
شہریار خان نے کہا کہ دانش کنیریا کے معاملہ پر ہمیں آئی سی سی کے قوانین کو مدنظر رکھنا پڑا، ہم ازخود کچھ نہیں کر سکتے، انھوں نے کہا کہ قومی ٹیم کے منیجر معین خان اور سینئر بیٹسمین یونس خان کے درمیان کوئی محاذ آرائی نہیں۔ معین خان دل میں کینہ نہ رکھنے والے شخص ہیں اور انھوں نے یونس کو قومی ٹیم میں شامل نہ کرنے کی غلطی کاازالہ بھی کرلیا۔
چیئرمین نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں شکست پر خراب وکٹ یا دیگر جواز تلاش نہ کیے جائیں، کیویز ہم سے بہتر کھیل کر جیت گئے، ہمیں یہ تسلیم کر لینا چاہیے۔